مشت زنی کے بارے میں کیا حکم ہے؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ مشت زنی کے بارے میں کیا حکم ہے؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! استمناءبالیدیعنی مشت زنی حرام ہے ،ہر مسلمان کے لئے اس سے اجتناب کرنا واجب ہے کیونکہ یہ فعل حسب ذیل ارشادباری تعالی کے خلاف ہے: ﴿وَالَّذِینَ ہُمْ لِفُرُوجِہِمْ حَافِظُونَ ﴿٥﴾ إِلَّا عَلَیٰ أَزْوَاجِہِمْ أَوْ مَا مَلَکَتْ أَیْمَانُہُمْ فَإِنَّہُمْ غَیْرُ مَلُومِینَ ﴿٦﴾ فَمَنِ ابْتَغَیٰ وَرَاءَ ذَٰلِکَ فَأُولَـٰئِکَ ہُمُ الْعَادُونَ﴾ (المومنون۲۳/۵۔۷) ‘‘اورجو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرتے ہیں مگر اپنی بیویوں سے یا (کنیزوں سے) جو ان کی ملک ہوتی ہیں کہ (ان سے مباشرت کرنے سے) انہیں ملامت نہیں اورجو ان کے سوااورروں کے طالب ہوں ،وہ (اللہ کی مقررکی ہوئی) حد سے نکل جانے والے ہیں۔’’ اوریہ اس لئے بھی حرام ہے کہ اس کے نقصانات بہت زیادہ ہیں،واللہ ولی التوفیق۔ مقالات وفتاویٰ ابن باز صفحہ 398 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |