Maktaba Wahhabi

40 - 2029
السلام و علیکم کہنے کے آداب السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ برادر درج ذیل افراد کو سلام کرنا کیسا ہے۔ ؟ ١. بریلوی، دیوبندی، شیعہ اور دیگر گمراہ فرقے (عوام) ۲۔بریلوی، دیوبندی، شیعہ اور دیگر گمراہ فرقے (علما) ٣. داڑھی منڈانے والے افراد (ان سب میں سے کوئی بھی) ٤. داڑھی منڈانے والے اہل حدیث حضرات الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! آپ کا یہ سوال انتہائی متشدد ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔اسلام ہمیں حسن اخلاق اور میانہ روی کی تعلیم دیتا ہے،اور تعصب و تشدد سے منع کرتا ہے۔مذکورہ مسالک ،اختلافی مسائل کے باوجود مسلمانوں میں شمار ہوتے ہیں۔ اور داڑھی منڈانا ایک گناہ ضرور ہے اس سے آدمی کافر نہیں ہوتا۔ اگر آپ ان کو سلام کہنا ترک کر دیں گے تو اصلاح کیسے کریں گے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تو ایسی مجالس کو بھی سلام کہہ لیا کرتے تھے جن میں مسلمان،یہودی ،عیساءی اور مشرک تمام شریک ہوتے تھے۔صحیح بخاری میں باب ہے: ’’باب التسلیم فی مجلس فیہ أخلاط من المسلمین والمشرکین‘‘ ایسی مجلس پر سلام کہنا جس میں مسلمان اور مشرک مکس ہوں اس کے بعد امام بخاری نے روایت بیان کی ہے جس کا نمبر5899 ہے۔ مذکورہ دلائل سے ثابت ہوتا ہے کہ مذکورہ تمام افراد کو سلام کہا جا سکتا ہے۔بلکہ ضرور کہنا چاہئے۔ ہذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتویٰ کمیٹی محدث فتویٰ
Flag Counter