عورت کا اپنےداماد سے پردہ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ہمارےہاں ایک عورت ہے،جس کی ایک شادی شدہ بیٹی بھی ہےلیکن یہ عورت اپنےدامادسےپردہ کرتی ہے،اس کےساتھ مل کرکھاتی ہےنہ خاندانی تقریبات وغیرہ کےموقعہ پراسےسلام کرتی ہےتواس کےبارےمیں کیاحکم ہے؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! بیٹی کاشوہراس کی ماں کےلئےمحرم ہےکیونکہ محرمات کاذکرکرتےہوئےاللہ تعالیٰ نےفرمایاہے: ﴿وَأُمَّہَاتُ نِسَائِکُمْ﴾ (النساء۴/۲۳) ‘‘اورتمہاری بیویوں کی مائیں (یعنی تمہاری ساسیں) بھی تم پرحرام کردی گئی ہیں۔’’ اس پرتمام اہل علم کااجماع ہےکہ مذکورہ آیت کےپیش نظربیوی کی ماں اوراس کی دادیاں اورنانیاں بھی اس کےشوہرکےلئےمحارم ہیں،لیکن اس سےیہ لازم نہیں آتاکہ ساس اپنےدامادسےپردہ نہ بھی کرےیااس کےساتھ مل کرکھائے۔اگرایساکرےتویہ احسن اورافضل ہے،اس سےدونوں کےدرمیان محبت اورالفت بڑھےگی اوراللہ تعالیٰ نےجس امرکومباح قراردیاہےاس پرعمل بھی ہوجائےگا۔ مقالات وفتاویٰ ابن باز صفحہ 364 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |