Maktaba Wahhabi

454 - 2029
(123) میری بیوی کی بہنیں ننگے منہ ہوتی ہیں اور …… السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ میں نے ایک لڑکی سے شادی کی ہے جس کی تین چھوٹی بہنیں بھی ہیں اور میں اپنے خسر کے کام میں مدد دینے کے لئے اس کے ساتھ ہی رہائش پذیر ہوں لیکن اس میں بڑی مشکل  یہ ہے کہ کھانے پینے وغیرہ کے لئے ہم سب جب اکٹھے ہوتے ہیں تو میری بیوی کی بہنوں نے اپنے سروں کو تو ڈھانپا ہوتا ہے لیکن ان کے چہرے کھلے ہوتے ہیں اور مجھے کبھی کبھی ان میں سے کسی کو گاڑی میں بٹھا کر مدرسہ یا کالج یا لائبریری وغیرہ میں بھی پہنچانا پڑتا ہے تو اس کے بارے میں حکم شریعت کیا ہے؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! خسر کے ساتھ مذکورہ سبب یعنی اجرت لے کر کام میں مدد د ینے یا کسی اور مباح سبب کی وجہ سے رہائش اختیار کرنے میں کوئی حرج نہیں لیکن آپ کی بیوی کی بہنوں کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ آپ سے پردہ کریں اور منہ کو بھی ڈھانپیں کیونکہ زیادہ زینت تو چہرے ہی میں ہے، سورہ نور میں ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَلا یُبدینَ زینَتَہُنَّ إِلّا لِبُعولَتِہِنَّ أَو ءابائِہِنَّ أَو ءاباءِ بُعولَتِہِنَّ...﴿٣١﴾... سورة النور ’’ اور اپنے خاوند اور باپ اور خسر… کے سوا کسی پر اپنی زینت ظاہر نہ ہونے دیں۔‘‘ آپ کے لئے یہ جائز نہیں کہ ان میں سے کسی ایک کے ساتھ خلوت اختیار کریں یا اسے تنہا مدرسے یا لائبریری میں لے جائیں کیونکہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا ہے: ((لا یخلون رجل بامرأة إلا ومعہا ذومحرم ، ولاتسافر المرأة إلا مع ذی محرم )) ( صحیح مسلم )  ’’ کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ محرم کے بغیر خلوت اختیار نہ کرے۔‘‘ ((لایخلون أحدکم بامرأة فإن الشیطان ثالثہما )) ( جامع الترمذی) ’’ اور جب کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ خلوت اختیار کرتا ہے تو ان میں تیسرا شیطان ہوتا ہے۔‘‘ لہٰذا جب آپ ان میں سے کسی کو مدرسے وغیرہ چھوڑنے جائیں تو ضروری ہے کہ ساتھ کوئی تیسرا بھی ہوتا ہے کہ خلوت زائل ہو جائے اور اس کی موجودگی میں شیطانی وسوسوں سے محفوظ رہا جا سکے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اور آپ کو شیطانی وسوسوں  سے محفوظ رکھے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج3ص100
Flag Counter