Maktaba Wahhabi

513 - 2029
(524) ٹیپ ریکارڈ اور ریڈیو کے بارے میں حکم السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ شریعت میں ٹیپ رکارڈ کے بارے میں کیا حکم ہے؟کیا تلاوت قرآن اور ایسے امور کے لیے اس کا استعمال جائز ہے'جو خلاف  شریعت نہ ہوں؟ خبریں نشر کرنے والے ریڈیو کے بارے میں کیا حکم ہے ریڈیو اور ٹیپ ریکارڈ میں کیا فرق ہے؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! ٹیپ ریکارڈ پراگر قرآن مجید'علمی لیکچرز  اور مفید اسلامی مقالات کی ریکارڈنگ  کی گئی ہوتو اس ک استعمال اور اس کے ذریعہ سے ان چیزوں کی اشاعت  ایک اچھا کام ہے اور اگر  اس پر فحش گانوں 'ملحدانہ لیکچروں اوربرے مقالات یا جھوٹے  پروپیگبڈے کو ریکارڈ کیا گیا ہوتویہ ایک برا کام ہے اور اگر اس میں شر کا پہلو خیر  پر غالب ہو تو اس کا استعمال حرام ہے۔اس طرح ریڈیو کی نشریات  کے بارے میں بھی یہی حکم ہے کہ اگر وہ اچھی ہیں تو قابل ستائش  اور جائز ہیں اور اگر بری ہیں تو قابل مذمت اور حرام ہیں۔اس اعتبار سے ٹیپ ریکارڈ  اور ریڈیو کے استعمال میں کوئی فرق نہیں ہے، ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص396
Flag Counter