Maktaba Wahhabi

589 - 2029
(528) کیا ڈش حرام ہے یا حلال؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ اس دور میں ڈش کا استعمال بہت عام ہو گیا ہے،جس کے ذریعے سے بیرونی کافر ملکوں کے پروگرام نشر کیے جاتے ہیں،جن میں عریاں اور فحش فلمیں بھی ہوتی ہیں،جن میں بوسہ بازی،عریاں رقص،فحش مکالمےاور ایسے پروگرام ہوتے ہیں،جو عیسائیت کی دعوت دیتے ہیں،کیا ایسی ایجادات کا استعمال،انکا پروپیگنڈا،انکی تجارت ان کا کاروبار کرنے والوں کو کرایہ پہ جگہ دینا جائز ہے،یاد رہے بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ ہم تو انہیں بین الاقوامی خبروں کے لیے استعمال کرتے ہیں؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اس آلہ کے بارے میں بہت سے لوگوں نے پوچھا ہے،جو بین الاقوامی ٹیلی ویژن سٹیشنوں کے پروگراموں کو اخذ کر لیتا ہے۔اور جسے ڈش کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ کافر ممالک ،عقیدہ۔عبادت، اخلاق ،امن،آداب کے اعتبار سے مسلمانوں کو نقصان پہچانےمیں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتے اور جب یہ حقیقت ہے تو پھر یہ بات کوئی بعید نہیں کہ  ان ٹی،وی، اسٹیشنوں کے ذریعے سے  بھی وہ اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کی کوشش کریں اگرچہ دجل و تلبیس کے طور پر  ان پروگراموں میں وہ کچھ مفید چیز بھی شامل کر لیتے ہیں۔ کیونکہ بتقاضائے فطرت انسانی نفوس ایسی چیزوں کو قبول نہیں کرتے،جن میں صرف نقصان ہی نقصان ہو۔ مومن سمجھ دار اور ذہین ہوتا ہے۔اللہ تعالی نے اسے علم بخشا ہے،جس سے وہ مصالح و مفاسد میں امتیاز کر سکتا ہے،اور معلوم کر سکتا ہے کہ کونسی چیزیں اس کے فائدہ کی ہیں اور کونسی نقصان کی اور پھر اللہ تعالی نے اسے قوت و شجاعت سے بھی نوازہ ہے،جس سے وہ نقصان دہ چیزوں کے نقصان سے بھی بچ سکتا ہے۔اگر اس ڈش کی صورت حال اسی طرح ہے،جیسے سوال میں مذکور ہے تو پھر اسے حاصل کرنا،اس کا پروپیگنڈا کرنا اور اس کی خرید وفروخت کرنا جائز نہیں ہے کیونکہ یہ گناہ اور ظلم کی باتوں میں تعاون ہے۔اور اس سے منع کرتے ہوئے اللہ نے فرمایا ہے۔ ﴿ وَلا تَعاوَنوا عَلَی الإِثمِ وَالعُدو‌ٰنِ ۚ ... ﴿٢﴾... سورةالمائدة  اور گناہ اور ظلم کے کاموں میں مدد نہ کیا کرو۔ ہم اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیں وہ ہمیں اور ہمارے بھایئوں کو صرار مستقیم پہ چلنے کی توفیق عطا فرمائے اور ان جہنمیوں کے رستے سے بچائے جن پر وہ غصے ہوتا رہا اورجو گمراہ ہیں،۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص400
Flag Counter