Maktaba Wahhabi

598 - 2029
حالت جنابت میں کھانا پینا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیا حالت جنابت میں کھانا پیناجائزہے۔؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! جی ہاں حالت جنابت میں نہائے بغیر کھانا پینا جائز ہے۔کیونکہ کھانا کھانے کے لئے طہارت شرط نہیں ہے۔ ابو بکر بن عبدالرحمن سے روایت ہے کہ میں اور میرے والد،سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس حاضر ہوئے، تو عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان فرمایا: «اَشھَدُ عَلَی رَسُولِ اللّٰہ صَلی اللَّہ علیہ و علی آلہ وسلم اِن کانَ لَیُصبِحُ جُنَباً مِن جِمَاعٍ غَیرِ اِحتَلَام ثُمَّ یَصُومُہُ » میں گواہی دیتی ہوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم احتلام کے سبب سے نہیں بلکہ جماع کے سبب سے حالت جنابت میں صبح کرتے اور غسل کیے بغیر روزہ رکھتے(یعنی سحری کھاتے)پھر ہم دونوں سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنھا کے پاس آئے اور انہوں نے بھی یہی بات کی۔ (بخاری :1931،1932) سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے اِس بیان سے پتہ چلتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم جنابت کی حالت میں سحری بھی کھا لیا کرتے تھے اور اور جب سحری کھانا جائز ہے تو نارمل کھانا کھانا بالاولی ٰجائز ہوا ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتوی کمیٹی محدث فتوی  
Flag Counter