(579) جو شخص لہسن پیاز یاگند نا کھائے السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ: «من اکل بصلا او ثومااو کراثا فلا یقربن مساجدنا ثلاثة ایام فان الملائکة تتاذی مما یتاذی منہ بنو آدم»(صحیح مسلم) ''جو شخص لہسن پیاز یا گندنا کھائے تو وہ تین دن تک ہماری مسجدوں میں نہ آئے کیونکہ فرشتے بھی اس چیز سے تکلیف محسوس کرتے ہیں۔جس سے انسان کو تکلیف محسوس ہوتی ہے۔''(او کمال قال علیہ افضل الصلوۃ والسلام تو کیا اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ ان چیزوں میں سے کسی ایک کو کھانے کے بعد مسجد میں نماز جائز نہیں حتیٰ کہ یہ مذکورہ مدت گزر جائے یا اس کے معنی یہ ہیں کہ جس کے لئے نماز باجماعت لازم ہو اس کے لئے ان چیزوں کا کھانا جائز نہیں ہے؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اس حدیث اور اس کے ہم معنی دیگر صحیح احادیث سے یہ واضح ہوتا ہے کہ مسلمان کےلئے اس وقت تک نماز باجماعت کے لئے مسجد میں حاضری مکروہ ہے۔ جب تک اس سے ایسی بدبوآتی رہے جس سے اس کے گردوپیش کے نمازیوں کو تکلیف ہو خواہ یہ بو لہسن پیاز اور گندنا کھانے کی وجہ سے ہویا مکروہ بدبو والی دیگر اشیاء مثلا سگریٹ نوشی وغیرہ کی وجہ سے ہو حتیٰ کہ اس کی بو زائل ہوجائے اور جہاں تک تین دن کی حد بندی کا مسئلہ ہے تو مجھے اس کے بارے میں کوئی اصل معلوم نہیں۔(شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ ) ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ :جلد1صفحہ نمبر 463 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |