داڑھی بڑھانا فرض ہے یا نہیں؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ داڑھی بڑھانا فرض ہے یا نہیں؟ (مولانا محمد داؤد) الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! إعفائِ لحیہ (داڑھی بڑھانا) فرض ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم ہے: (( أعفوا اللحی )) داڑھیوں کو بڑھاؤ۔ 1 اور معلوم ہے کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم فرض ہونے پر دلالت کرتا ہے إلا کہ کوئی قرینہ ہو جو حکم کو اس دلالت سے پھیر دے اور ایسا قرینہ صارفہ اس مقام پر موجود نہیں کیونکہ جن روایات کو قرینہ صارفہ کے طور پر پیش کیا جاتا ہے ان میں کچھ تو موقوف ہیں اور واضح ہے موقوف قرینہ صارفہ نہیں بن سکتی۔ اور جو مرفوع ہیں وہ ثابت نہیں۔ ان میں سر فہرست (( کَانَ یَأْخُذُ مِنْ طُوْلِھَا وَعَرْضِھَا )) ہے جس کے متعلق جامع ترمذی 2 میں لکھا ہے امام بخاری … رحمہ اللہ الباری … فرماتے ہیں عمر بن ہارون کی یہ روایت بے اصل ہے۔ تو إعفائِ لحیہ فرض ہے داڑھی کاٹنا، کٹانا، مونڈنا اور منڈانا حرام اور گناہ ہے۔ واللہ اعلم۔ ۱۹ ؍ ۹ ؍ ۱۴۲۲ھ 1 بخاری ؍ کتاب اللباس ؍ باب اعفاء اللحی، مسلم ؍ کتاب الطہارۃ ؍ باب خصال الفطرۃ قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل جلد 02 ص 751 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |