Maktaba Wahhabi

665 - 2029
سر کے بال منڈوانا سنت ہے یا رکھنا سنت ہے؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ سر کے بال منڈوانا سنت ہے یا رکھنا سنت ہے؟         )ظفر اقبال، ضلع نارووال(  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! سر کے بال وغیرہ ، جمہ یا لمہ رکھنے مسنون ہیں کیونکہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے سر کے بال رکھے ہیں صرف حج و عمرہ کے موقع پر منڈائے ہیں۔ [ ’’ براءؓ فرماتے ہیں میں نے لمبے بالوں والے سرخ لباس میں رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ حسین کسی کو نہیں دیکھا۔ آپؐ کے بال کندھوں پر پڑتے دونوں کندھوں کے درمیان کافی فاصلہ تھا نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پست قد تھے اور نہ ہی دراز قد تھے۔ ‘‘ 3 ’’ عائشہؓ فرماتی ہیں میں اور رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن میں غسل کیا کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال کندھوں کے اوپر اور کانوں کی لو سے نیچے تھے۔ ‘‘ 4 ’’ نبی  صلی اللہ علیہ وسلم کے بال کانوں کی لوؤں تک تھے۔ ‘‘ 5 کانوں کی لو تک جو بال پہنچیں وہ وفرہ ہیں جو کانوں اور کندھوں کے درمیان ہوں وہ لِمَّہ ہیں اور جو کندھوں تک ہو ںوہ جُمَّہ ہیں۔ ان احادیث کا مطلب یہ ہے کہ کبھی بال لمبے ہوتے اور کبھی چھوٹے ہوتے تھے۔ ]      ۲۲، ۶، ۱۴۲۳ھ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 3  بخاری، کتاب المناقب، باب صفۃ النبیؐ ، مسلم، کتاب الفضائل، باب صفۃ شعرہ  صلی اللہ علیہ وسلم وصفاتہ وحلیتہ ، ترمذی، ابواب المناقب، باب صفۃ النبیؐ  4  ابوداؤد، کتاب الترجل، باب ماجاء فی الشعر ، نسائی، کتاب الزینۃ، باب الاخذ من الشعر ، ترمذی، ابواب اللباس، باب الجمۃ واتخاذ الشعر ، ابن ماجۃ، کتاب اللباس، باب اتخاذ الجمۃ والذوائب 5  بخاری ، مسلم ، نسائی ، ترمذی   قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل جلد 02 ص 758
Flag Counter