Maktaba Wahhabi

721 - 2029
ایک مٹھی سے زیادہ داڑھی نہیں رکھنا چاہیے؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ الشیخ البانی رحمہ اللہ نے قبضہ کا مسئلہ بیان کیا کہ ایک مٹھی سے زیادہ داڑھی نہیں رکھنا چاہیے بلکہ یا وہ سنت نہیں اس کی وضاحت فرمائیں ؟        محمد بشیر طیب کویت  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! آپ نے لکھا ہے کہ ’’الشیخ البانی  رحمہ اللہ نے قبضہ کا مسئلہ بیان کیا کہ ایک مٹھی سے زیادہ نہیں رکھنا چاہیے بلکہ زیادہ سنت نہیں‘‘ شیخ البانی رحمہ اللہ تعالیٰ نے کیا لکھا ؟ کیا فرمایا ؟ تو ان کے الفاظ سامنے آنے سے ہی پتہ چل سکتا ہے برائے مہربانی ان کے وہ الفاظ لکھ بھیجیں جن سے آپ نے مندرجہ بالا باتیں اخذ کی ہیں البتہ اتنی بات معلوم ہونی چاہیے کہ داڑھی بڑھانا فرض ہے کیونکہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے {أَعْفُوْا اللُّحٰی} بعض احادیث وروایات میں {وَفِّرُوْا} اور {أرْخُوْا} کے لفظ بھی وارد ہوئے ہیں اور کوئی قرینہ کتاب وسنت میں موجود نہیں جو رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کے اس امر کو اس کی حقیقت وجوب سے مجاز ندب واستحباب کی طرف پھیر لے  اور ظاہر ہے رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کے مندرجہ بالا الفاظ کٹانے اور منڈانے کے منافی ہیں رہی عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی قبضہ والی روایت تو وہ موقوف ہے اور معلوم ہے موقوف سے شریعت ثابت نہیں ہوتی تاوقتیکہ وہ حُکماً مرفوع نہ ہو اور یہ قبضہ والی حدیث موقوف حکماً مرفوع نہیں۔                                ۱۳/۸/۱۴۲۰ہـ قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل جلد 01 ص 517
Flag Counter