Maktaba Wahhabi

773 - 2029
چمڑے کے اوور کوٹ پہننے کے بارے میں حکم السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ پچھلےدنوں چمڑےکےبنےہوئےاوورکوٹ پہننےکےبارےمیں ہماری بہت گرماگرم گفتگوہوئی بعض بھائیوں کی یہ رائےتھی کہ یہ کوٹ عموماًخنزیرکی کھالوں سےبنائےجاتےہیں اوراگریہ واقعی خنزیرکی کھالوں سےبنائےجاتےہیں توان کےپہننےکےبارےمیں آپ کی کیارائےہے؟کیاشرعاان کاپہنناجائزہےجب کہ بعض دینی کتابوں مثلا الحلال والحرام للقرضاوی اورالفقہ علی المذاہب الاربعہ میں اس مسئلہ کوذکرتوکیاگیاہےلیکن وضاحت سےاس پرروشنی نہیں ڈالی گئی؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! نبی کریمنےفرمایاہےکہ‘‘جب کھال کورنگ دیاجائےتووہ پاک ہوجاتی ہے۔’’نیزآپ نےفرمایاکہ مردارکی کھال کورنگ دینااسےپاک کردیتاہےلیکن اس مسئلہ میں علماءکااختلاف ہےکہ کیایہ حدیث عام ہےاورتمام کھالوں کےلئےیہی حکم ہےیایہ حکم صرف ان جانوروں کی کھالوں کےلئےہےجنہیں ذبح کرکےکھاناحلال ہے،بلاشبہ ان مردہ جانوروں کی کھالیں جنہیں ذبح کرکےکھاناحلال ہےمثلاًاونٹ،گائےاوربکری وغیرہ،پاک ہیں اوروہ جانورجوذبح کرنےسےبھی حلال ہیں ہوتے،خنزیروغیرہ ان کی کھالوں کےبارےمیں اہل علم کااختلاف ہےکہ وہ رنگنےسےپاک ہوتی ہیں یانہیں؟زیادہ احتیاط اس بات میں ہےکہ ان کااستعمال ترک کردیاجائےکیونکہ نبی کریمﷺنےفرمایا‘‘جوشخص شبہات سےبچ جائےاس نےاپنےدین اورعزت کوبچالیا۔’’نبی علیہ الصلوٰۃوالسلام کاارشادگرامی ہےکہ‘‘جوچیزتمہیں شک میں مبتلاکرے،اسےچھوڑدواوراس چیزکواختیارکروجوشک میں مبتلانہ کرے۔’’     مقالات وفتاویٰ ابن باز صفحہ 394
Flag Counter