Maktaba Wahhabi

802 - 2029
(343) مردوں کے لیے سونے کا استعمال السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ وبعدہ: بحوث علمیہ وافتاء کی کمیٹی نے  اس استفتاء کا جائزہ لیا ' جو علی بن عبداللہ کی طرف سے پیش کیا گیا ہے کہ ہمارے کچھ دوستوں کے مابین مردوں کے لیے سونے کی انگوٹھی ' گھڑی  اور بٹن  وغیرہ استعمال کرنے کے موضوع پر گفتگو ہوئی ' تو بعض نے اسے حرام قراردیا ہے  اور بعض نے کہا ہے کہ جس طرح سونے کے دانت استعمال کرنا  جائز ہیں اسی طرح مردوں کے لیے سونے کی یہ چیزیں استعمال کرنا  بھی جائز ہے۔اگر سونا مردوں کے لیے حرام ہوتا تو بہت سے لوگ سونے کے دانت استعمال نہ کرتے تو یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ سونے کے دانت تو حلال ہوں مگر سونا پہننا حرام  ہو؟ اس گفتگو  کی وجہ سے  یہ مسئلہ ہمارے لیے مشتبہ ہوگیا ہے لہذا امید ہے کہ فتویٰ عطا فرمائیں گے۔ جس سے اس کی حلت  وحرمت  واضح ہوجائے۔جزاکم اللہ عنا وعن المسلمین کل خیر  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! کمیٹی نے اس کا حسب  ذیل جواب  دیا : مردوں کے لیے سونا پہننا حرام ہے  خواہ وہ انگوٹھی ہو یا گھڑی  کا چین یا بٹن  یا دانت  یا اس طرح کی کوئی اور چیز کیونکہ امام بخاری ؒ  ومسلم نے صحیحین  میں حضرت براء بن عازب  رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے: ((امرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بسبع  ونہانا عن سبع ____ ونہانا عن  خواتیم ّاو عن تختم بالذہب ‘ وعن  شرب بالفضة____ الحدیث)) صحیح البخاری ‘اللباس ‘باب کواتیم الذہب ‘ ح:٥٨٦٣ وصحیح مسلم اللباس ‘باب تحریم استعمال اناء الذہب والفضة ___الخ ‘ ح:٢-٦٦ والفظ لہ ) " رسول اللہ ﷺ  نے ہمیں چار چیزوں کا حکم دیا  اور سات  سے منع فرمایا ۔۔۔آپ نے  ہمیں سونے کی انگوٹھی  اور چاندی کے برتن میں پینے سے منع فرمایا ۔۔۔۔"(الحدیث ) امام احمد' ترمذی  اور نسائی ؒ نے  حضرت ابو موسیٰ اشعری سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ((احل الذہب والحریر لاناث امتی ّوحرم علی ذکورہا )) (سنن الناسئی ‘الزینة ‘باب تحریم الذہب علی الرجل ‘ ح: ٥١٥١ وجامر الترمذی ‘ ح: ١٧٢- ومسند  احمد :٤/٣٩٤/٤-٤) "سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لیے حلال اور مردوں کے لیے حرام  قراردیا گیا ہے۔"  صحیحین  میں حضرت  حذیفہ رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: ((لاتشربوا فی آنیة الذہب  والفضة‘ ولا تاکلوا فی صحافہا فانہا لہم فی الدنیا ولنا فی الاخرة)) (صحیح البخاری ‘الاطعمہة‘ باب الاکل  فی  اناء مفضض ‘ح:٥٤٢٦ وصحیح مسلم ّاللباس باب تحریم اناء الزہب  والفضة ‘ ح: ٢-٦٨) "سونے اور چاندی کے برتنوں میں نہ پیو اور نہ ان سے بنی  ہوئی پلیٹوں  میں کھاؤ کہ یہ برتن کافروں کے لیے دنیا میں اورہمارے لیے آخرت میں ہوں گے۔" صحیح مسلم میں حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ((الذی یشرب  فی اناء الفضة انما یجر جر فی بطنہ نار جہنم )) (صحیح البخاری  ‘الاشربة‘باب آنیة الفضة ‘ ح: ٥634 وصحیحغ مسلم ‘اللباس ّباب تحریم  استعمال اوانی الذہب  والفضة ____الخ‘ ح: ٢-٦٥) "جو شخص چاندی کے برتن میں پیتا ہے وہ اپنے پیٹ میں  جہنم کی آگ بھرتا ہے۔" البتہ بوقت ضرور ت سونے کا دانت  یا ناک استعمال کرنا جائز ہے  جب کوئی اور چیز اس کے قائم مقام نہ ہوسکتی ہوتو پھر یہ جائز ہے'لیکن  انگوٹھی ' چین یا بٹن وغیرہ کا استعمال  قطعاً جائز نہیں  ہے' کیونکہ اس کی ضرورت  نہیں۔ مردوں کے لیے سونے کی گھڑی یا سونے کا قلم استعمال کرنا   بھی جائز نہیں- ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص269
Flag Counter