Maktaba Wahhabi

807 - 2029
(593) مختصر نیکر پہننا جائز نہیں ہے السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کھیل کے مقابلوںمیں حصہ لینے کےلیے چھوٹی نیکر پہننے کے بارے میں کیا حکم ہے ، جب کہ نماز کے اوقات بھی نہ ہوں اور نہ اس سے کسی فتنہ کا اندیشہ ہو ؟ امید ہے کہ دلائل کے ساتھ اس سوال کا جواب عطا فرمائیں گے ۔ راہنمائی فرمائیں ۔ اللہ تعالی آپ کی راہنمائی فرمائے ۔  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! ہماری رائے میں ایسی چھوٹی نیکر پہننا جائز نہیں ہے جس سے فقط شرم گاہ ہی کی ستر پوشی ہوتی ہو اور دونوں رانیں یا ان کا اکثر حصہ ننگا رہ جاتا ہو۔ خواہ اسے کھیل میں حصہ لینے کے لیے پہنا جائے یا بازار میں اور خواہ نماز کا وقت نہ بھی ہو ،البتہ گھر کے اندر ایسا لباس پہناجا سکتا ہے جب کہ انسان اپنے گھر کے خاص امور میں مصروف ہو اور اسے دوسرے لوگ نہ دیکھ رہے ہوں ۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ ایک بار نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جرہد اسلمی کو اس طرح دیکھا کہ ان کا ازار ان کی سے ہٹا ہوا تھا تو آپ نے ان سے فرمایا : «غَطِّ فَخِذَکَ، فَإِنَّہَا مِنَ الْعَوْرَةِ»  (مسند احمد : 3؍478 وجامع الترمذی ، الادب ، باب ماجاء ان الفخذ عورۃ ، ح : 2798 واللفظ لہ) "اپنی ران کو ڈھانپ لو کیونکہ ران بھی پردہ ہے ۔‘‘ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص453
Flag Counter