Maktaba Wahhabi

829 - 2029
ناخن پالش کرنا یا مصنوعی ناخن لگانا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ہمارے ہاں بعض عورتیں ناخن پالش کرتی ہیں اور کچھ لڑکیاں مصنوعی ناخن بھی لگالیتی ہیں، ان کے ہوتے ہوئے وضو کا کیا حکم ہے ہوگایا نہیں ؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! جس عورت نے اپنے کسی عارضہ کی وجہ سےنماز نہیں پڑھنا ہے اس کے لئے جائز ہے کہ ناخن پالش یا مصنوعی ناخن استعمال کرے، اگر یہ کام کافر عورتوں کی امتیازی علامت ہے تو پھر ان سے مشابہت کی وجہ سے کسی بھی مسلمان عورت کے لئے ان کا استعمال جائز نہیں ہے۔ اگر عورت کو کوئی عارضہ لاحق نہیں ہے اور اس نے نماز وغیرہ بھی پڑھنی ہے تو ایسے حالات میں ناخن پالش یا مصنوعی ناخن کا استعمال درست نہیں ہے ، کیونکہ وضو یا غسل کرتے ہوئے دونوں چیزیں جسم تک پانی پہنچنے کےلئے رکاوٹ کا باعث ہیں، ہر وہ چیز جو اعضائے وضو تک پانی کے پہنچنے میں رکاوٹ کا باعث ہو یا غسل کرنے والے کے لئے اس کا استعمال جائز نہیں ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے دوران وضو چہرے اور ہاتھوں کو دھونے کا حکم دیا ہے ، ارشاد باری تعالیٰ ہے:‘‘جب تم نماز پڑھنے کا ارادہ کرو تو منہ اور ہاتھ دھو لیا کرو۔’’ (۵/مائدہ:۶) جس عورت نے ناخن پالش یا مصنوعی ناخن استعمال کیا ہے اس کے متعلق یہ نہیں کہا جاسکتا ہے کہ اس نے ان کی موجودگی میں اپنے ہاتھوں کو دھویا ہے،اس لئے ایسی صورت میں وضو نامکمل ہے۔(واللہ اعلم ) ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اصحاب الحدیث ج2ص399
Flag Counter