Maktaba Wahhabi

835 - 2029
(501) پگڑی پہننا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیاپگڑی وغیرہ پہننا تعبدی عبادت  ہے یا عادت  سنن میں سے ہے؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! راسخین فی العلم واقعی اس بات کے قائل ہیں کہ لباس عادات سنن میں سے ہے چنانچہ شیخ خیر الدین  وائلی مسئلہ پگڑی پر بحث  کرتے ہوئے رقمطراز  ہیں ۔ «وہی لیست سنة  تعبدیة امرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ  وسلم بہا بل ہی مجرد سنة من سنن العادات» (کتاب المسجد فی الاسلام ص ١٢٤) یعنی "پگڑی پہننا تعبدی عبادت نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس کا حکم دیا ہو بلکہ یہ تو محض عادات سنن میں سے ایک سنت ہے۔"نیز علامہ ابن قیم  رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہیں : «والصواب ان افضل الطرق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم التی سنہا وامر بہا ورغب فیہا وداوم علیہا وہی ان ہدیہ فی اللباس ما تیسر من اللباس» (زاد المعاد ١  /٣٦) "درست بات یہ ہے کہ سب سے افضل ترین طریق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کا طریقہ ہے جو آپ نے مقرر فرمایا اس کا حکم دیا اس میں رغبت کی اس پر مداومت کی وہ یہ ہے کہ لباس میں آپ طریق کا ر یہ تھا کہ جو شئی آسانی سے میسر آتی پہن لیتے ۔اس کے با وجود  اگر کو ئی شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی میں آپ کے لبا س کی پسندیدہ صورتوں میں سے کسی  صورت کو اختیار کرتا ہے تو وہ اپنی نیت کے اعتبار  سے ما جو ر ہے (ان شاء اللہ )مثلاًکسی نے رسول  اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کے انداز کی پگڑی پہنی بہ نیت اتباع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  یہ آدمی مستحق اجر و ثواب  ہے لیکن  دوسرا شخص اپنے ماحول کے اعتبار  سے غیر انداز اختیا ر کرتا ہے تو بھی جا ئز ہے بشر طیکہ اس سے غیر مسلموں کی مشابہت  مقصود  نہ ہو جب کہ منہی عنہ صورتوں کا مرتکب بنظر شرع مجرم ٹھہرتا ہے ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ ج1ص786
Flag Counter