Maktaba Wahhabi

859 - 2029
(233) عورت کا خوشبو لگا کر باہر نکلنا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیا عورت کے لئے سکول یا ہسپتال یا رشتہ داروں اورپڑسیوں وغیر ہ کے پاس جاتے ہوئے خوشبولگاکرگھرسےباہرنکلنا جائز ہے؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! عورت کے لئے اس صورت میں خوشبو استعمال کرنا جائز ہے جب وہ عورتوں ہی  کے حلقہ میں جارہی ہواورراستہ میں مردوں کے پاس سے اس کا گزر نہ ہو اوراگربازاروں میں جانا ہو جہاں مرد بھی ہوتے ہیں تو پھر خوشبوکے ساتھ گھرسےنکلنا جائز نہیں کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے کہ ‘‘جس عورت نے خوشبو استعمال کی ہو وہ ہمارے ساتھ عشاء کی نمازادانہ کرے۔’’اسی طرح اوربھی کئی احادیث میں اس کی ممانعت آئی ہے ۔عورتوں کا خوشبولگاکرمردوں کے راستوں اورمجلسوں وغیرہ مثلا مسجدوں کے پاس سے گزرنا باعث فتنہ ہے نیز عورت کے لئے یہ بھی واجب ہے کہ وہ پردہ کا اہتمام کرےاوراظہار زیب وزینت سےاجتناب کرے کیونکہ ارشادباری تعالی ہے: ﴿وَقَر‌نَ فی بُیوتِکُنَّ وَلا تَبَرَّ‌جنَ تَبَرُّ‌جَ الجـٰہِلِیَّةِ الأولیٰ...﴿٣٣﴾... سورة الاحزاب ‘‘اوراپنے گھروں میں ٹھہری رہو اورجس طرح (پہلے)جاہلیت (کے دنوں)میں اظہار تجمل کرتی تھیں ،اس طرح زینت نہ دکھاو۔’’ فتنہ انگیز چیزوں اورمحاسن مثلا چہرہ اورسروغیرہ کو ننگا کرنا بھی تبرج ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب مقالات و فتاویٰ ص365
Flag Counter