Maktaba Wahhabi

860 - 2029
(237) عورت کے لئے اسلامی وغیر اسلامی ،تمام ملکوں میں پردہ واجب ہے السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ جب ہم اپنے ملک سے باہر کسی دوسرے ملک میں جائیں توکیا پردہ ترک کرینا اورچہرے کو ننگا رکھنا جائز ہےکیونکہ  ہم اپنے ملک سے دورایک دوسرے ملک میں ہیں اوروہاں ہمیں کوئی نہیں جانتا کیونکہ میری والدہ میرے والد سےکہتی ہیں کہ وہ مجھے چہرہ ننگارکھنے پر مجبورکرے کیونکہ ان کا خیال ہے کہ اس ملک میں پردہ کر کے میں لوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کراتی ہوں؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! آپ کے لئے اوردیگر عورتوں کے لئے کافروں کے ملکوں میں بھی بے پردگی جائز نہیں جس طرح مسلمانوں کے ملکوں میں جائز نہیں ہے۔اجنبی مردوں سے پردہ واجب ہے خواہ وہ مسلمان ہوں یا غیر مسلم بلکہ کافروں سے پردہ تو زیادہ شدت کے ساتھ واجب ہے کیونکہ وہ ایمان  سے محروم ہیں،جو حرام امورکے ارتکاب سے مانع ہوتا ہے۔اللہ تعالی اوراس کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جس چیز کو حرام قراردیا ہو،اس کے ارتکاب کے لئے ماں باپ کی اطاعت بھی جائز نہیں اورنہ کسی اورکی بات کو ماننا جائز ہے کیونکہ اللہ تعالی نے اپنی کتاب مبین کی سورہ احزاب میں فرمایاہے: ﴿وَإِذا سَأَلتُموہُنَّ مَتـٰعًا فَسـَٔلوہُنَّ مِن وَر‌اءِ حِجابٍ ذ‌ٰلِکُم أَطہَرُ‌ لِقُلوبِکُم وَقُلوبِہِنَّ...﴿٥٣﴾... سورة الاحزاب ‘‘اورجب پیغمبروں کی بیویوں سےتم کوئی سامان مانگوتوپردےکےپیچھےسےمانگویہ تمہارےاوران کےدلوں کےلئےبہت پاکیزگی کی بات ہے۔’’ اس آیت کریمہ میں اللہ سبحانہ  وتعالی نے یہ بیان فرمایاہے کہ عورتوں کا غیرمحرم مردوں سے پردہ کرنا سب کے دلوں کےلئےبہت پاکیزگی کاباعث ہے۔ اللہ سبحانہ  وتعالی نے سورہ نورمیں ارشادرفرمایا ہے: ﴿وَقُل لِلمُؤمِنـٰتِ یَغضُضنَ مِن أَبصـٰرِ‌ہِنَّ وَیَحفَظنَ فُر‌وجَہُنَّ وَلا یُبدینَ زینَتَہُنَّ إِلّا ما ظَہَرَ‌ مِنہا وَلیَضرِ‌بنَ بِخُمُرِ‌ہِنَّ عَلیٰ جُیوبِہِنَّ وَلا یُبدینَ زینَتَہُنَّ إِلّا لِبُعولَتِہِنَّ أَو ءابائِہِنَّ أَو ءاباءِ بُعولَتِہِنَّ... ﴿٣١﴾... سورة النور ‘‘اور(اےپیغمبر!)مومن عورتوں سےبھی کہہ دوکہ وہ بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھاکریں اوراپنی شرم گاہوں کی حفاظت کیاکریں اوراپنی آرائش(یعنی زیورکےمقامات)ظاہرنہ ہونےدیاکریں مگراپنےخاوندیاباپ یاخسر۔۔۔۔۔کےسامنے۔’’ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب مقالات و فتاویٰ ص368
Flag Counter