Maktaba Wahhabi

888 - 2029
(504) یادگار کے لیے تصویریں جمع کرنا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیا یادگار کے لیے تصویریں  جمع کرنا جائز نہیں؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! کسی بھی  مسلمان مرد وعورت  کے لیے انسانوں اور دیگر  جاندار  چیزوں  کی تصویروں  یادگار  کے لیے جمع  کرنا جائز  نہیں ہے  بلکہ  انہیں تلف  کرنا واجب ہے ۔کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت  ہے کہ  آپ  نے  حضرت  علی رضی اللہ  عنہ  سے فرمایا: (ان  لاتدع  صورة الا طمستہا ولا قبرا مشرفاً الا سویتہ ) (صحیح مسلم ّ‘الجنائز ‘باب  الامر  بتسویة القبر ‘ح:٩٢٩)) "ہر تصویر  کو مٹادو اور ہر اونچی  قبر کو برابر  کردو۔" نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی  ثابت ہے کہ  آپ نے  گھر میں تصویر رکھنے سے منع فرمایا ہے اور فتح  مکہ  کے دن  آپ جب  کعبہ میں داخل ہوئے  اور کعبہ کی دیواروں پر آپ نے  تصویر یں  دیکھیں تو آپ  نے پانی  اور کپڑا منگوایا اور تصویروں کو  صاف  کردیا البتہ  جمادات  مثلاً پہاڑوں  اور درختوں  وغیرہ کی تصویروں میں کوئی حرج نہیں ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص386
Flag Counter