Maktaba Wahhabi

919 - 2029
(288) کیا یادگار کے طور پر تصویریں جمع کرنا جائز ہے؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیا یادگارکے طورپرتصویریں  جمع کرنا جائز ہےیا نہیں؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! کسی بھی مسلمان کے لئے خواہ وہ مرد ہویا عورت ،یاد گارکے لئے ذی روح چیزوں مثلا انسانوں وغیرہ کی تصویروں کوجمع کرنا جائز نہیں ہے بلکہ واجب ہے کہ انہیں تلف کردیا جائے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہےکہ آپ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سےفرمایاتھا: «لاتدع صورة الاطمستہا’ولاقبرا مشرفا الاسویتہ» ‘‘ہرتصویر کو مٹادواورہر اونچی قبر کو برابرکردو۔’’ اسی طرح نبی علیہ الصلا ۃ والسلام سے یہ بھی ثابت ہےکہ آپؐ نے گھر میں تصویر رکھنے سے منع فرمایاہے اورجب آپؐ فتح مکہ کہ دن بیت اللہ میں تشریف لے گئے اورآپؐ نے بیت اللہ کی دیواروں کو دیکھا توپانی اورکپڑا منگوایا اوراس کے ساتھ تصویروں کومٹا دیا ،ہاں البتہ جمادات مثلا ًپہاڑ اوردرخت وغیرہ کی تصویروں میں کوئی حرج نہیں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب مقالات و فتاویٰ ص408
Flag Counter