Maktaba Wahhabi

940 - 2029
شادی بیاہ میں ناچ گانا ہارمونیم کے ساتھ جائز ہے؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ زید کا قول ہے معجم طبرانی میں ایک حدیث ہے۔ رخص النبی صلی اللہ علیہ وسلم اللہو فی العروس دوسرے یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے فرمایا شادی کے موقع پر وہاں گانے والی کو لے گئے ہو؟ انصار گانا پسند کرتے ہیں اس سے معلوم ہوا کہ شادی بیاہ میں ناچ گانا ہارمونیم کے ساتھ جائز  ہے۔ عمرکہتا ہے کہ ناجائز ہے۔ اور حدیث بالا غلط ہے۔ امید ہے کہ دونوں کے قول ہیں۔ جو مسلک راحج ہے اس سے مطلع  فرمادیں۔ (حمید اللہ بکاری در بھنگہ)  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! حدیث شریف میں یوں آیا ہے۔ ایک تابعی کہتا ہے۔ میں قرظ بن کعب اور ابو مسعود انصاری کے پاس ایک شادی میں گیا۔ وہاں لڑکیاں گارہی تھیں۔ سننے والے نے کہا اےاصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم ایسا کام تمہارے سامنے ہو رہا ہے۔ انہوں نے بالاتفاق جواب دیا ۔ اجلس ان شئت فاسمع معنا وان شئت فاذہب فانہ قدر خص منافی اللہو عند العروس رواہ النسائی(مشکواۃ باب اعلان النکاح) تو اگر چاہے تو بیٹھ ہمارے ساتھ یہ گانا سنتا رہ اور اگر چاہے تو چلا جا ہم کو شادی میں ایسے لہو لعب کی اجازت دی گئی ہے۔ پس جو کچھ اس حدیث میں ملتا ہے اس سے آگے تجاوز ہے اور ثابت شدہ پر بحث کرنا خلاف سنت ہے۔ ایسا ہی اس میں ناچ ہارمونیم وغیرہ کا اضافہ کرنا متدین لوگوں کا کام نہیں واللہ اعلم۔ (14جولائی 33ء) شرفیہ اس سےآگے اضافہ بددینی ہے۔ اس لئے کہ دوسری حدیثوں میں ا س کی تصریح ہے۔  کہ وہ کیا ہے وہ دف بجانا اور غناء کی تصریح ایک روایت میں آئی ہے۔ اتیناکم اتیناکم  فحیانا وحیاکم (راوی ابن ماجہ اور دفاکا زکر مسند احمد اور ترمذی اوردوسری روایت نسائی وابن ماجہ میں ہے۔ مشکواہ ج1 ص 272 دوسری حدیث میں ہے۔ قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم امرنی ربی بمحق المعازف والمزامیر الحدیث رواہ احمد مشکواة ج1 ص 318) نیز ایک حدیث کے اثناء میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آپ کے بعد لوگ ہوں گے۔ جو ریشم اور شراب اور باجوں کو حلال بتا کر عمل کریں گے۔ پھر وہ سور بند ر بن جایئں گے۔ روالبخاری مشکواۃ ج2 456ص پھر ایسے امور کی آپ اجازت دیں گے۔  ہرگز نہیں پس ناچ گانا راگ مروجہ وغیرہ بدینی  ہے۔ (ابو سعید شرف الدین دہلوی)   فتاویٰ  ثنائیہ جلد 2 ص 135
Flag Counter