نعتوں اور قوالیوں کا کیا حکم ہے؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کونٹری سے اسراء بی بی لکھتی ہیں۔ آپ نے گانے بجانے اور اس کے سننے سنانے والیوں کے بارے میں جو لکھا ہے تو کیا قوالیوں نعتوں کا جو سلسلہ گانے بجانے کے ساتھ ہوتا ہے ان کا سننا یا ان کے پاس جانا بھی ناجائز ہے؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! جہاں تک نعت کا تعلق ہے تو فی نفسہ اس کے سننے میں کوئی قباحت نہیں بلکہ اگر نعت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اور آپ کا صحیح مقام بیان کیاگیا ہوتو اس کا پڑھنا اور سننا باعث ثواب ہے۔اسی طرح قوالی بھی اگر اچھے اسلامی اشعار پر مشتمل ہو تو اس کا سننا بھی جائز ہے لیکن ان دونوں کے جواز کے لئے کچھ قیود و شروط ہیں جو درج ذیل ہیں: الف: ان کے ساتھ آلات موسیقی استعمال نہ ہوں کیونکہ آلات موسیقی کے استعمال سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے واضح طور پر منع فرمایا ہے۔ ب۔ جس جگہ نعت پڑھی جائے وہاں اجنبی عورتوں مردوں کا اختلاط نہ ہو ایسی مجلس میں جانا جائز نہ ہوگا بے شک وہاں نعت خوانی کیوں نہ ہوتی ہو۔ ج۔نعتوں میں مبالغہ آمیزی نہ ہو اور اشعار میں جھوٹ اور غلط بیانی سے کام نہ لیا گیا ہو۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ صراط مستقیم ص479 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |