Maktaba Wahhabi

101 - 531
جواب: یہ ضروری ہے کہ مسلمانوں کی قبریں یہود ونصاریٰ،مشرکین، ملحدین اور دیگر کافروں کی قبروں سے بالکل الگ تھلگ ہوں جیسا کہ عہد نبوی سے آج تک مسلمانوں میں یہی رواج ہے اور یہ اس لیے بھی ضروری ہے کہ کافروں کی قبروں کے مقابلہ میں مسلمانوں کی ایک خاص حرمت بھی ہے۔ مسلمانوں کی قبریں کافروں کی قبروں سے اس لیے الگ ہونا ضروری ہیں تاکہ کافروں کے عذاب سے مسلمانوں کو ایذاء نہ پہنچے اور پھر زیارت کے لیے آنے والے نے چونکہ صرف مسلمانوں ہی کو سلام کہنا اور ان کے لیے دعا کرنا ہوتا ہے اس لیے بھی ان کی قبریں کافروں کی قبروں سے علیحدہ ہونی چاہئیں۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ قبروں کی حفاظت کے لیے درختوں کو کاٹ دینا سوال: میرے گاؤں کے قبرستان میں رمث کے بعض درخت ہیں جن کے نیچے چوہوں کی بلیں ہیں۔ جب بارش ہوتی ہے تو ان بلوں کی وجہ سے بارش کا پانی قبروں میں چلا جاتا ہے، لومڑیاں ان بلوں کو مزید چوڑا کر کے مُردوں کی ہڈیاں قبروں سے باہر نکال دیتی ہیں۔ کیا قبروں کے ان سوراخوں اور شگافوں کو بند کرنے کے لیے درختوں کو کاٹ دینا جائز ہے؟ جواب: سوال میں مذکور اس صورت حال کے پیش نظر کہ درختوں کے نیچے چوہوں کی بلیں ہیں اور ان سے لومڑیاں قبروں میں داخل ہو کر مُردوں کی بے حرمتی کرتی ہیں، ان درختوں کے کاٹنے اور چوہوں کی بلوں کے بند کرنے میں کوئی حرج نہیں تاکہ قبروں کو بارشوں اور مُردوں کو لومڑیوں کی دست برد سے محفوظ رکھا جا سکے۔ وباللّٰه التوفيق‘ وصلي اللّٰه علي محمد وعلي آله وصحبه وسلم۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ اصحاب قبور تم (زندوں) سے زمین کے زیادہ مستحق ہیں سوال: مجھے والدہ کی طرف سے ایک گھر وراثت میں ملا تھا جو کہ گر گیا ہے اور میں نے اسے از سر نو کرنا چاہا۔ اس گھر کے پاس بہت ہی قبریں بھی ہیں۔ جب ہم بنیادیں کھود رہے تھے تو ہمیں کئی بوسیدہ ہڈیاں بھی ملیں جن کے بارے میں بظاہر یہی معلوم ہوتا ہے کہ وہ انہیں قبروں کی ہوں گی جو گھر کے پاس ہیں۔ میں نے گھر سے دور ایک جگہ دفن کر دیں، ہمارے سارے گھر قبروں کے پاس ہیں اور یہ گھر ہمیں اپنے آباؤو اجداد سے بطور وراثت ملے ہیں، ان کے علاوہ ہمارے پاس اور گھر نہیں ہیں اور نہ ہی ہمارے پاس کوئی زمین ہے کہ ہم ان قبروں سے دور گھر بنا لیں۔ کیا ہمیں اس گھر میں رہنے کا حق حاصل ہے؟ کیا ہم از سر نو ان ہڈیوں کو ان کی جگہ سے منتقل کر دیں تو اس میں کوئی گناہ ہے یا نہیں؟ جواب: اگر یہ مسلمانوں کی قبریں ہیں تو پھر قبروں والے اس زمین کے تمہاری نسبت زیادہ حق دار ہیں، کیونکہ جب وہ اس زمین میں دفن ہو گئے تو اس کے مالک بن گئے اور تمہارے لیے یہ حلال نہیں کہ مسلمانوں کی قبروں پر اپنے گھر بناؤ اور جب تمہیں یہ یقین ہو گیا ہے کہ اس جگہ قبریں ہیں تو پھر تمہارے لیے ضروری ہے کہ گھر بنانا بند کر دو اور قبروں کو عمارت کے بغیر ہی رہنے دو۔ اگر تمہارے پاس گھر نہیں ہیں تو اس کے یہ معنی نہیں کہ دوسروں کے گھروں پر قبضہ جمالو آخر قبریں
Flag Counter