Maktaba Wahhabi

105 - 531
زکوۃ کے مسائل زکوٰۃ کی فرضیت و اہمیت الحمدللّٰه وحده‘ والصلوة والسلام علي من لا نبي بعده‘ وعلي آله وصحبه.اما بعد : اس تحریر کا باعث فریضۂ زکوۃ کے بارے میں نصیحت اور یاد دہانی ہے، کیونکہ اس بارے میں بہت سے مسلمان تساہل سے کام لیتے ہیں اور اس طرح زکوٰۃ ادا نہیں کرتے جس طرح شریعت نے حکم دیا ہے، حالانکہ اس کی بڑی اہمیت ہے۔ زکوٰۃ اسلام کے ان ارکان خمسہ میں سے ایک ہے جن کے بغیر اسلام کی عمارت تعمیر ہی نہیں ہو سکتی، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (بُنِيَ الْإِسْلَامُ عَلَى خَمْسٍ: شَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللّٰهُ، وَإِقَامِ الصَّلَاةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ، وَصِيَامِ رَمَضَانَ، وَحَجِّ الْبَيْتِ) (صحيح البخاري‘ الايمان‘ باب دعاؤكم ايمانكم‘ ح: 8 وصحيح مسلم‘ الايمان‘ باب بيان اركان الاسلام...الخ‘ ح: 16) ’’اسلام کی بنیاد پانچ باتوں پر رکھی گئی ہے۔ یہ گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں۔ نماز قائم کرنا، زکوٰۃ ادا کرنا، رمضان کے روزے رکھنا اور بیت اللہ کا حج کرنا۔‘‘ مسلمانوں پر زکوٰۃ فرض قرار دینا اسلام کے نمایاں ترین محاسن میں سے ایک اور کثرت فوائد کی بناء پر اس بات کی دلیل ہے کہ اسلام اپنے ماننے والوں کے حالات کا بھی خیال رکھتا ہے، چنانچہ مسلمان فقراء کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے فریضۂ زکوٰۃ کو عائد کیا گیا ہے سو اس کے فوائد میں سے ہے کہ یہ غنی و فقیر کے درمیان عہد محبت کو پیدا کرتا ہے، کیونکہ اپنے محسن کے ساتھ محبت کرنا انسانی فطرت ہے، اور اس کا یہ فائدہ بھی ہے کہ اس سے نفس کی تطہیر و تزکیہ ہوتا ہے اور نفس بخل اور کنجوسی سے دور ہو جاتا ہے جیسا کہ فرمان الہٰی میں اسی بات کی طرف اشارہ کیا ہے: ﴿خُذْ مِنْ أَمْوَ‌ٰلِهِمْ صَدَقَةً تُطَهِّرُ‌هُمْ وَتُزَكِّيهِم بِهَا﴾ (التوبة 9/103) ’’(اے نبی!) ان کے مال و دولت میں سے صدقہ لے کر اس کے ذریعے ان کے ظاہر و باطن کو پاک کیجئے۔‘‘ اس کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ اس سے مسلمان میں جود و کرم اور ضرورت مندوں کے لیے محبت و شفقت کے جذبات پیدا ہوتے ہیں۔ اس کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ یہ باعث خیر و برکت بھی ہے اور اس سے مال میں اضافہ بھی ہوتا ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَآ أَنفَقْتُم مِّن شَىْءٍ فَهُوَ يُخْلِفُهُۥ ۖ وَهُوَ خَيْرُ‌ ٱلرَّ‌ٰ‌زِقِينَ ﴿٣٩﴾) (سبا 34/39) ’’اور تم جو چیز (اللہ کے راستے میں) خرچ کرو گے، تو وہ اس کا (تمہیں) عوض دے گا، وہ سب سے بہتر رزق
Flag Counter