Maktaba Wahhabi

117 - 531
الزكاة‘ باب العروض اذا كانت للتجارة...الخ‘ ح: 1562) ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں حکم دیا کرتے تھے کہ ہم اس مال کی زکوٰۃ ادا کریں جو ہم نے تجارت کے لیے تیار کیا ہو۔‘‘ جمہور اہل علم کا یہی قول ہے اور یہی بات حق ہے۔ وصلی اللّٰه وسلم علی نبینا محمد۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ تجارتی زمین پر زکوٰۃ واجب ہے سوال: بلدیہ نے مجھے ایک ایسی زمین دی ہے جس کی آمدنی بہت محدود ہے۔ یہ زمین میرے پاس تین سال سے ہے اور میرا ارادہ یہ ہے کہ جب بھی اس کی مناسب قیمت ملی میں اسے فروخت کر دوں گا، کیونکہ میرے لیے اس کا محل وقوع مناسب نہیں ہے؟ سوال یہ ہے کہ کیا اس زمین پر زکوٰۃ واجب ہے؟ اگر واجب ہے تو کیا میں گزشتہ تین سالوں کی زکوٰۃ ادا کروں یا ایک سال کی؟ فتوی دیجئے، اللہ تعالیٰ تمہیں برکت عطا فرمائے! جواب: اگر آپ نے اس زمین کے فروخت کرنے کا ارادہ کر لیا ہے تو اس کی قیمت پر زکوٰۃ ادا کرنا ہو گی جب کہ آپ کے ارادہ ٔ فروخت کے وقت کے بعد ایک سال ہو جائے۔ حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: (فَإِنَّ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَأْمُرُنَا أَنْ نُخْرِجَ الصَّدَقَةَ مِنَ الَّذِي نُعِدُّ لِلْبَيْعِ) (سنن ابي داود‘ الزكاة‘ باب العروض اذا كانت للتجارة...الخ‘ ح: 1562) ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں حکم دیا کرتے تھے کہ ہم اس مال کی زکوٰۃ ادا کریں جو ہم نے تجارت کے لیے تیار کیا ہو۔‘‘ اور بھی کئی شواہد ہیں، جو اس حدیث کے معنی پر دلالت کر رہے ہیں۔ وباللہ التوفیق ۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ عمارتوں، مارکیٹوں اور زمینوں کی زکوٰۃ سوال: میرے بھائی کے پاس بہت سا مال ہے جو کہ عمارتوں، تجارتی مارکیٹوں اور زمینوں پر مشتمل ہے اور ان سب چیزوں کی آمدنی بھی ہے۔ میں نے اسے نصیحت کی کہ اپنے اصل مال تجارت کی زکوٰۃ ادا کیا کرو تو اس نے مجھے بتایا کہ اصل مال تجارت پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے بلکہ زکوٰۃ تو صرف اس کے وصول ہونے والے کرایہ پر ہے جب کہ اس پر ایک سال گزر جائے اور اگر وہ کرایہ وصول کرنے کے بعد عمارت ہی پر خرچ کر دے تو زکوٰۃ واجب نہ ہو گی۔ کئی اور لوگ بھی ہیں جن کا عمل میرے اس بھائی کے عمل کی طرح ہے۔ تو کیا یہ عمل اسلام کی رو سے جائز ہے؟ کیا ایسا کرنے والا گناہ گار تو نہ ہو گا؟ کون سی جائیداد ہے جس کے اصل اور نفع پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے، حتیٰ کہ ایک سال گزر جائے؟ اس سلسلہ میں کوئی حد بھی مقرر ہے یا حکم ایک جیسا ہے خواہ جائیداد کم ہو یا زیادہ؟ جواب: انسان کے مال کی کئی قسمیں ہوتی ہیں مثلا نقدی تو اس پر زکوٰۃ واجب ہے جب کہ نقدی نصاب کو پہنچ جائے اور اس پر ایک سال گزر جائے۔ زرعی زمین کی پیداوار مثلا دانوں اور پھلوں کی زکوٰۃ اس دن واجب ہے جس دن پھلوں کو توڑا اور کھیتی کو کاٹا جائے۔ زرعی زمین کی اصل قیمت نہیں بلکہ اس کی پیداوار پر زکوٰۃ ہے۔ جو زمین یا عمارت کرایہ پر دی گئی ہو
Flag Counter