Maktaba Wahhabi

134 - 531
وہ قرض جو آپ کے ذمہ ہے اہل علم کے صحیح قول کے مطابق مانع زکوٰۃ نہیں ہے۔ آپ نے قرض ادا کرنے کے لیے جو مال الگ کیا لیکن اہل قرض کو واپس لوٹانے سے پہلے اس پر ایک سال گزر گیا تو اس کی زکوٰۃ ساقط نہ ہو گی بلکہ اس کی زکوٰۃ آپ کے ذمہ ہو گی، کیونکہ آپ کی ملکیت میں اس پر ایک سال گزر چکا ہے۔ وباللہ التوفیق ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ زکوٰۃ کے متعلق مختلف فتوے زکوٰۃ میں نیت کا ضروری ہونا سوال: جب کسی فقیر کو کچھ نقدی بطور زکوٰۃ دی جائے تو کیا یہ نیت کرنا چاہیے کہ یہ زکوٰۃ ہے؟ جواب: جب آپ اپنے مال میں سے کچھ نکالیں، اسے فقیر کے ہاتھ پر رکھ دیں اور اسے دیتے وقت یہ نیت کریں کہ یہ آپ کے مال کی زکوٰۃ ہے تو یہ زکوٰۃ ادا ہو جائے گی۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ کھانےاور کپڑوں وغیرہ کی صورت میں زکوٰۃ ادا کرنا سوال: کیا زکوٰۃ نقدی کے علاوہ کسی اور صورت مثلا کھانے، کپڑے یا دیگر اشیاء کی صورت میں بھی ادا کی جا سکتی ہے کہ ضرورت کی ان چیزوں کو خرید کر زکوٰۃ کے مستحقین کو دے دیا جائے؟ کیا زکوٰۃ کا کچھ حصہ قریبی رشتہ داروں کو بھی دیا جا سکتا ہے؟ اگر جواب اثبات میں ہے تو کس قسم کے رشتہ داروں کو زکوٰۃ دی جا سکتی ہے؟ جواب: بہتر یہ ہے کہ زکوٰۃ مال کی جنس ہی سے ادا کی جائے، ہاں البتہ اموال تجارت کی قیمت لگا کر ان کی زکوٰۃ نقدی کی صورت میں ادا کر دی جائے۔ زکوٰۃ ادا کرنے والا اگر یہ مناسب خیال کرے کہ فقیر کو ضروری اشیاء مثلا لباس، کھانے پینے کی اشیاء یا دیگر ایسی چیزیں خرید کر لے دے جن کی اسے ضرورت ہو تو یہ بات جائز معلوم ہوتی ہے۔ زکوٰۃ ان مستحقین ہی کو دینا چاہیے جن کا اللہ تعالیٰ نے ذکر فرمایا ہے، خواہ وہ قریبی رشتہ دار ہوں بلکہ قریبی رشتہ دار اگر ضرورت مند ہو تو اسے زکوٰۃ دینا افضل ہے بشرطیکہ اس میں محض الفت و محبت کا مظاہرہ نہ ہو اور زیادہ مستحق مگر اجنبی لوگوں کو محروم کرنا لازم نہ آتا ہو۔ ایسے قریبی رشتہ داروں کو زکوٰۃ دینا جائز نہیں جو وارث اور اصول و فروع ہوں مثلا آباء و اجداد اور بیٹے، پوتے وغیرہ۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔ کیا محض شوق کی خاطر جمع کیے ہوئے مختلف سکوں کی زکوٰۃ ہے؟ سوال: ایک آدمی محض شوق کی خاطر عربی اور غیر عربی سکے جمع کرتا ہے ان میں سے کچھ سکے قیمتی ہیں اور کچھ قیمتی نہیں ہیں تو کیا سال گزرنے پر ان کرنسی سکوں میں بھی زکوٰۃ ہو گی؟
Flag Counter