Maktaba Wahhabi

158 - 531
مختلف اقوال و دلائل میں تطبیق بھی ہو جاتی ہے۔ ہر ملک کے اہل علم پر بھی یہ واجب ہے کہ ماہ کے آغاز و اختتام کے موقع پر اس مسئلہ کی طرف خصوصی توجہ مبذول کریں اور اس ایک بات پر متفق ہو جائیں جو ان کے اجتہاد کے مطابق حق کے زیادہ قریب ہو پھر اسی کے مطابق عمل کریں اور لوگوں تک بھی اپنی بات پہنچا دیں، ان کے ملک کے حکمرانوں اور عام مسلمانوں کو بھی چاہیے کہ اس سلسلہ میں اپنے علماء کی پیروی کریں اور اس مسئلہ میں اختلاف نہ کریں کیونکہ اس سے لوگ مختلف گروہوں میں تقسیم ہو جائیں گے اور کثرت سے قیل و قال ہونے لگے گی۔ یہ اس صورت میں ہے جب ملک غیر اسلامی ہو اور اگر اسلامی ملک ہو تو اس کے لیے واجب یہ ہے کہ اپنے اہل علم کی بات پر اعتماد کرے اور علماء کی رائے کے مطابق رمضان کے آغاز و اختتام کی اپنے عوام سے پابندی کروائے تاکہ مذکورہ بالا احادیث پر عمل ہو سکے، فرض کو ادا کیا جا سکے اور رعایا کو ان امور سے بچایا جا سکے جو اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے حرام قرار دئیے ہیں اور سبھی جانتے ہیں کہ بسا اوقات اللہ تعالیٰ سلطان سے وہ کام لے لیتے ہیں جو قرآن سے نہیں لیا جا سکتا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اور سب مسلمانوں کو توفیق بخشے کہ ہمیں دین میں فقاہت اور ثابت قدمی نصیب ہو، دین کے مطابق ہی ہم فیصلہ کریں، دین ہی کی طرف تنازعات کے حل کے لیے رجوع کریں اور دین کی مخالفت سے اجتناب کریں۔ انه جواد كريم وصلي اللّٰه وسلم علي عبده ورسوله‘ نبينا محمد وآله وصحبه۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ اثبات ہلال، رؤیت سے ہونا چاہیے فلکیات کے حساب سے نہیں الحمدللّٰه وحده والصلاة والسلام علي من لا نبي بعده. اما بعد: اسلامی فقہی کونسل نے اپنے اجلاس چہارم میں جو کہ سیکرٹریٹ رابطۂ عالم اسلام مکہ مکرمہ میں 7 سے 17 ربیع الآخر 1401ھ تک منعقد ہوا، جمعیت دعوت اسلامیہ سنگا پور کے خطبہ مورخہ 16 شوال 1399ھ مطابق 18 اگست 1979ء پر غور کیا جو کہ سنگا پور میں سعودی عرب کے سفیر کو بھیجا گیا تھا اور جس میں لکھا تھا، سنگا پور کی اس جمعیت اور وہاں کی اسلامی کونسل کے درمیان 1399ء بمطابق 1979ء کے رمضان کے ابتداء اور اختتام کے بارے میں اختلاف ہوا۔ جمعیت کی رائے میں ماہ رمضان کی ابتداء و انتہاء ادلہ شرعیہ کے عموم کے مطابق شرعی رؤیت کے مطابق ہونی چاہیے جب کہ سنگا پور کی اسلامی کونسل کی رائے یہ ہے کہ رمضان کی ابتداء و انتہا فلکیات کے حساب سے ہونی چاہیے، کیونکہ اس وقت ایشیا کے ممالک کا مطلع عموما اور سنگا پور کا مطلع خصوصا ابر آلود تھا، لہذا اکثر ممالک میں رؤیت کے مقامات ابر آلود ہونے کی وجہ سے یہ ایک ایسا عذر ہے کہ جس کی وجہ سے فلکیات کے حساب پر انحصار کے بغیر چارہ کار نہیں۔ اسلامی فقہی کونسل کے ارکان نے نصوص شرعیہ کی روشنی میں اس موضوع کا خوب مطالعہ کیا اور اس مطالعہ کی روشنی میں جمعیت دعوت اسلامی کی تائید کی، کیونکہ اس موقف کی تائید میں ادلہ شرعیہ واضح طور پر دلالت کناں ہیں۔ اسلامی فقہی کونسل کی یہ بھی رائے ہے کہ سنگا پور اور ایشیا کے بعض دیگر ممالک جہاں عموما مطلع ابر آلود ہوتا ہے اور ان جیسے علاقوں میں مسلمانوں کے لیے چاند کو دیکھنا ممکن نہیں ہوتا، انہیں چاہیے کہ اس سلسلہ میں ان اسلامی ملکوں پر اعتماد
Flag Counter