Maktaba Wahhabi

164 - 531
’’وہ مہاجرین اور انصار جنہوں نے سب سے پہلے دعوت ایمان قبول کرنے میں سبقت کی ،نیز وہ لوگ جنہوں نے اخلاص کے ساتھ ان کی پیروی کی اللہ ان سے خوش ہیں اور وہ اللہ سے خوش ہیں اور اس نے ان کے لیے ایسے باغات تیار کئے ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں (اور) وہ ہمیشہ ان میں رہیں گے۔ یہ بہت بڑی کامیابی ہے۔‘‘ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ رمضان کے آغاز کا طلوع فجر کے بعد علم ہوا سوال: اس شخص کے روزے کے بارے میں کیا حکم ہے جسے نیند وغیرہ کی وجہ سے رمضان کے آغاز کا طلوع فجر کے بعد علم ہوا؟ جواب: جس شخص کو طلوع فجر کے بعد رمضان کے آغاز کا علم ہوا ہو تو اسے چاہیے کہ دن کے باقی حصہ میں ان چیزوں کے استعمال سے رک جائے جن سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے کیونکہ یہ دن رمضان کا دن ہے اور کسی مقیم اور صحیح آدمی کے لیے یہ جائز نہیں کہ دن کو کوئی ایسی چیز استعمال کرے جس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے لیکن اسے اس دن کے روزہ کی قضا دینا ہو گی کیونکہ اس نے فجر سے پہلے روزے کی نیت نہیں کی تھی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (مَنْ لَمْ يُبَيِّتِ الصِّيَامَ قَبْلَ الْفَجْرِ فَلَا صِيَامَ لَهُ) (سنن النسائي‘ الصيام‘ باب ذكر اختلاف الناقلين لخبر حفصة في ذلك‘ ح: 2333) ’’جو شخص فجر سے پہلے روزے کی نیت نہ کرے، اس کا روزہ نہیں ہے۔‘‘ اس حدیث کو موفق ابن قدامہ رحمۃ اللہ علیہ نے ’’المغنی‘‘ میں نقل کیا ہے اور اکثر فقہاء کا بھی یہی قول ہے۔ یاد رہے اس روزے سے مراد فرض روزہ ہے کیونکہ نفل روزہ کی نیت تو دن کو بھی جائز ہے بشرطیکہ فجر کے بعد کوئی ایسی چیز استعمال نہ کی ہو جس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے یہ ثابت ہے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے یہ دعا کرتے ہیں کہ وہ مسلمانوں کو اپنی رضا کے مطابق عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ان کے صیام و قیام کو شرف قبولیت سے نوازے۔ انه سميع قريب ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ روزہ اس ملک کی رؤیت کے مطابق ہو گا جس میں آپ مقیم ہوں سوال: جب یہ ثابت ہو جائے کہ کسی اسلامی ملک مثلا سعودی عرب میں رمضان کا آغاز ہو گیا ہے اور اس کا باقاعدہ اعلان بھی کر دیا گیا ہو لیکن جس ملک میں کوئی آدمی مقیم ہو وہاں ابھی رمضان کے آغاز کا اعلان نہ کیا گیا ہو تو اس صورت میں کیا حکم ہے؟ کیا سعودی عرب میں رمضان کے آغاز کی وجہ سے ہم بھی روزے رکھنا شروع کر دیں یا اس ملک کے مطابق رمضان کا آغاز و اختتام کریں جہاں مقیم ہوں؟ اور اسی طرح عید کا پروگرام بھی اسی ملک کے مطابق ہی بنائیں یعنی جب دونوں ملکوں میں چاند کی تاریخیں مختلف ہوں تو اس صورت میں کیا حکم ہے؟ جزاکم اللّٰه عنا وعن المسلمین خیرالجزاء۔
Flag Counter