Maktaba Wahhabi

169 - 531
﴿ وَقَدِمْنَآ إِلَىٰ مَا عَمِلُوا۟ مِنْ عَمَلٍ فَجَعَلْنَـٰهُ هَبَآءً مَّنثُورً‌ا ﴿٢٣﴾ (الفرقان 25/23) ’’اور جو انہوں نے عمل کئے ہوں گے، ہم ان کی طرف متوجہ ہوں گے تو ان کو اڑتی خاک کی مانند کر دیں گے۔‘‘ یہ لوگ جو روزہ تو رکھتے ہیں لیکن نماز نہیں پڑھتے تو ان کا روزہ بھی مقبول نہیں بلکہ مردود ہے کیونکہ ہم یہ کہتے ہیں کہ نماز نہ پڑھنے کی وجہ سے وہ کافر ہیں جیسا کہ کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے، لہذا میری ان نوجوانوں کو نصیحت یہ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے ڈریں، نماز کی پابندی کریں اور نماز کو بروقت اور باجماعت ادا کریں۔ اللہ کی توفیق سے میں انہیں اس بات کی ضمانت دیتا ہوں کہ جب وہ نماز کی پابندی کریں گے تو اس سے اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے رمضان اور رمضان کے بعد بھی اپنے دلوں میں نماز کی رغبت اور شوق محسوس کریں گے اور نماز کو بروقت اور باجماعت ادا کریں گے کیونکہ انسان جب اپنے رب کی طرف رجوع کرتا ہے اور اس کی بارگاہ قدس میں سچے دل سے توبہ کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ توبہ کے بعد کے اعمال کو یقینا شرف قبولیت سے نوازتا ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ الصلوٰۃ والسلام کے حوالہ سے ذکر فرمایا ہے کہ درخت کا پھل کھانے کے بعد جب انہوں نے پکی سچی توبہ کر لی تو: ﴿ثُمَّ ٱجْتَبَـٰهُ رَ‌بُّهُۥ فَتَابَ عَلَيْهِ وَهَدَىٰ ﴿١٢٢﴾ (طه 20/122) ’’پھر ان کے پروردگار نے انہیں برگزیدہ کیا پس ان کی توبہ قبول فرمائی اور انہیں سیدھی راہ بتائی۔‘‘ ۔۔۔شیخ ابن عثیمین۔۔۔ جو شخص روزہ رکھتا ہے لیکن نماز نہیں پڑھتا سوال: میں نے بعض مسلمان نوجوانوں کو دیکھا ہے کہ وہ روزہ تو رکھتے ہیں لیکن نماز نہیں پڑھتے تو سوال یہ ہے کہ اس شخص کا روزہ قبول ہو جاتا ہے جو نماز نہ پڑھے؟ میں نے بعض واعظوں کو ایسے نوجوانوں سے کہتے ہوئے بھی سنا ہے کہ روزہ توڑ دو، روزہ نہ رکھو کیونکہ جو نماز نہ پڑھے اس کا روزہ بھی نہیں ہے؟ جواب: جس شخص پر نماز واجب ہو اور وہ جان بوجھ کر وجوب نماز کا انکار کرتے ہوئے نماز ترک کر دے تو علماء کا اجماع ہے کہ وہ کافر ہے اور جو شخص محض کاہلی اور سستی کی وجہ سے نماز ترک کر دے تو اہل علم کے صحیح قول کے مطابق وہ بھی کافر ہے اور جب وہ کافر ہے تو پھر اس کا روزہ اور دیگر تمام عبادات رائیگاں ہیں کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَلَوْ أَشْرَ‌كُوا۟ لَحَبِطَ عَنْهُم مَّا كَانُوا۟ يَعْمَلُونَ ﴿٨٨﴾ (الانعام 6/88) ’’اور اگر وہ لوگ (انبیاء) شرک کرتے تو جو وہ عمل کرتے تھے، سب ضائع ہو جاتے۔‘‘ لیکن جو نماز نہ پڑھے اسے یہ حکم نہیں دیا جا سکتا کہ وہ روزہ بھی ترک کر دے کیونکہ روزہ اسے نیکی اور دین کے قریب کرے گا اور اگر وہ اللہ تعالیٰ کے خوف کی وجہ سے روزہ رکھتا ہے تو پھر تو اس بات کی امید ہے کہ وہ نماز بھی پڑھنے لگے گا اور جو نمازیں اس نے نہیں پڑھیں ان کی وجہ سے وہ توبہ بھی کرے گا۔وباللّٰه التوفيق وصلي اللّٰه وسلم علي نبينا محمد وآله وصحبه۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔
Flag Counter