Maktaba Wahhabi

217 - 531
قیام اللیل رمضان ہی کے ساتھ خاص نہیں ہے سوال: کیا رات کا قیام صرف ماہ رمضان المبارک ہی کے ساتھ خاص ہے یا سارا سال قیام کیا جا سکتا ہے؟ رات کا قیام کس وقت شروع اور کس وقت ختم کیا جائے؟ کیا قیام صرف نماز کا نام ہے یا نماز اور قرآن کریم کی قراءت کا نام قیام ہے؟ جواب: نماز اور تہجد کے ساتھ قیام اللیل سنت اور فضیلت ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام نے ہمیشہ قیام فرمایا جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ إِنَّ رَ‌بَّكَ يَعْلَمُ أَنَّكَ تَقُومُ أَدْنَىٰ مِن ثُلُثَىِ ٱلَّيْلِ وَنِصْفَهُۥ وَثُلُثَهُۥ وَطَآئِفَةٌ مِّنَ ٱلَّذِينَ مَعَكَ ﴾ (المزمل 73/20) ’’ تمہارا پروردگار خوب جانتا ہے کہ تم اور تمہارے ساتھ کے لوگ (کبھی) دو تہائی رات کے قریب اور (کبھی) آدھی رات اور (کبھی) تہائی رات قیام کیا کرتے ہو۔‘‘ رات کا قیام رمضان کے ساتھ خاص نہیں بلکہ سارا سال کیا جا سکتا ہے۔ اس کا وقت عشاء اور فجر کے درمیان ہے لیکن رات کے آخری حصہ میں نماز پڑھنا زیادہ افضل ہے۔ رات کے درمیانی حصہ میں پڑھ لے تو پھر بھی اجروثواب ملے گا۔ بہتر یہ ہے کہ یہ قیام سو کر اٹھنے کے بعد ہو یا رات کے آخری نصف حصہ میں ہو۔ واللہ اعلم ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔ عورتوں کی بہترین صف سوال: جب مسجد میں مردوں اور عورتوں کی صف کے درمیان (مضبوط و مستحکم) پردہ حائل ہو تو کیا پھر بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد صفوں پر منطبق ہو گا کہ ’’مردوں کی سب سے بہتر پہلی صف ہے اور۔۔۔‘‘یا اس ارشاد کا حکم زائل ہو جائے گا؟ اور اس طرح کے پردہ کی وجہ سے عورتوں کی سب سے بہتر صف بھی پہلی صف ہو گی؟ رہنمائی فرمائیں۔ جواب: بظاہر یوں معلوم ہوتا ہے کہ اس حدیث میں عورتوں کی آخری صف کو بہترین قرار دینے کا سبب مردوں سے دوری ہے عورت جس قدر مردوں سے دور ہو گی اسی قدر اپنی عزت و آبرو کی حفاظت کرنے والی اور اخلاقی خرابی کی طرف میلان سے اپنے آپ کو دور رکھنے والی ہو گی۔ لیکن جب عورتوں کی جائے نماز مردوں سے دور ہو اور دونوں کے درمیان دیوار یا مضبوط و مستحکم پردہ حائل ہو اور وہ لاؤڈ سپیکر کی آواز کے ذریعہ امام کی متابعت کرتی ہوں تو پھر راجح بات یہی ہے کہ سبقت اور قبلہ کے قرب کی وجہ سے عورتوں کی بھی پہلی صف افضل ہو گی۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔ مختلف فتوے جس نے رمضان کا ایک روزہ چھوڑا اور پھر توبہ کر لی سوال: اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جس نے رمضان میں ایک دن جان بوجھ کر کھانا کھا لیا اور پھر بعد میں توبہ کر لی، تو کیا اس کی توبہ قبول ہو گی؟
Flag Counter