Maktaba Wahhabi

225 - 531
’’ جس نے رمضان کے روزے رکھے پھر ان کے بعد شوال کے چھ روزے رکھ لیے تو یہ ایسے ہے جیسے اس نے سال بھر کے روزے رکھ لیے۔‘‘ یہ حدیث صحیح ہے جو اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ شوال کے چھ روزے رکھنا سنت ہے۔ امام شافعی، امام احمد اور ائمہ علماء کی ایک جماعت نے اس سنت کے مطابق عمل کیا ہے۔ یہ صحیح نہیں ہے کہ اس حدیث کے مقابلہ میں بعض علماء کی یہ بات پیش کی جائے کہ شوال کے یہ روزے مکروہ ہیں کیونکہ جاہل یہ سمجھیں گے کہ شاید یہ بھی رمضان کے روزے ہیں یا شاید وہ یہ سمجھیں کہ یہ روزے بھی واجب ہیں یا کوئی یہ کہے کہ اسے سابقہ اہل علم میں سے کسی کے بارے میں یہ معلوم نہیں جو یہ روزے رکھتا ہو۔ یہ سب باتیں محض ظنون و اوہام ہیں۔ صحیح سنت کے مقابلہ میں ان کی کوئی حیثیت نہیں اور جس شخص کو کسی سنت کا علم ہو گیا، وہ اس کے مقابلہ میں حجت ہے جس کو اس کا علم نہ ہو سکا۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ شوال کے روزوں کے لیے یہ شرط نہیں کہ مسلسل رکھے جائیں سوال: کیا شوال کے چھ روزوں کے لیے یہ لازمی ہے کہ مسلسل رکھے جائیں یا پورے مہینے میں الگ الگ رکھنے میں بھی کوئی حرج نہیں؟ جواب: شوال کے چھ روزے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے ثابت ہیں، ان کو مسلسل اور متفرق دونوں طرح رکھنا جائز ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان روزوں کا مطلقا ذکر فرمایا ہے اور اس بات کا کوئی ذکر نہیں کیا کہ انہیں مسلسل رکھا جائے یا الگ الگ۔ چنانچہ اس سلسلہ میں آپ کا فرمان ہے: (مَنْ صَامَ رَمَضَانَ، ثُمَّ أَتْبَعَهُ سِتًّا مِنْ شَوَّالٍ، فَذَلِكَ كَصِيَامِ الدَّهْرِ) (صحيح مسلم‘ الصيام‘ باب استحباب صوم ستة ايام...الخ‘ ح: 1164 و جامع الترمذي‘ الصوم‘ باب ما جاء في صيام ستة...الخ‘ح: 759 واللفظ له) ’’جس نے رمضان کے روزے رکھے اور پھر اس کے بعد شوال کے چھ روزے رکھے تو وہ اس طرح ہے جیسے سال بھر کے روزے رکھے ہوں۔‘‘ شوال کے بعد چھ روزوں کی قضا سوال: ایک عورت ہر سال شوال کے چھ روزے رکھا کرتی ہے لیکن ایک سال رمضان کی ابتدا ہی میں اس کے ہاں بچے کی ولادت ہوئی اور پھر جب وہ رمضان کے بعد پاک ہوئی تو اس نے رمضان کے روزوں کی قضا شروع کر دی، تو کیا رمضان کے روزوں کی قضا کے بعد شوال کے چھ روزوں کی قضا لازم ہے، خواہ یہ شوال کا مہینہ نہ بھی ہو یا صرف رمضان ہی کے روزوں کی قضا لازم ہے؟ کیا شوال کے یہ چھ روزے ہمیشہ رکھنا لازم ہیں یا نہیں؟ جواب: شوال کے یہ چھ روزے سنت ہیں، فرض نہیں کیونکہ نبی کریم نے فرمایا ہے:
Flag Counter