Maktaba Wahhabi

252 - 531
جواب: شوہر کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ اپنی بیوی کو حج سے منع کرے جبکہ حج کی شروط مکمل ہوں اور بیوی کے لیے حج کرنا ممکن ہو کیونکہ حج علی الفور واجب ہے۔ قدرت ہو تو اسے مؤخر کرنا جائز نہیں۔ بیوی کے لیے مستحب ہے کہ اپنے شوہر سے اجازت طلب کرے اگر وہ اجازت دے دے تو ٹھیک ورنہ بغیر اجازت ہی کے چلی جائے۔ شوہر اجازت دے دے تو پھر اس کے لیے رجوع کرنا جائز نہیں ہے۔ حج اگر نفل ہو تو پھر شوہر اپنی بیوی کو منع کر سکتا ہے۔ نفل حج بیوی اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر نہیں کر سکتی کیونکہ وہ فرض نہیں ہے۔ واللہ اعلم ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔ محرم کے بغیر عورتوں کے ساتھ مل کر حج کرنا سوال: میں نے اپنی خواتین کے ساتھ حج کیا اور ان کے ساتھ ایک ایسی بڑھیا بھی شامل ہو گئی جس کے ساتھ کوئی محرم نہیں تھا۔ میں نے اس بڑھیا پر بھی خرچ کیا حتیٰ کہ اس نے سارے مناسک حج ادا کر لیے اور پھر اپنے شہر میں خواتین کے ساتھ ہی لوٹ آئی۔ کیا مجھے اس سلسلہ میں کوئی گناہ تو نہیں ہو گا؟ جواب: یہ عورت چونکہ عمر رسیدہ تھی اور سائل نے ذکر کیا ہے کہ اس کے ہمراہ اس کی اپنی خواتین بھی تھیں اور یہ بڑھیا ان کے ساتھ شامل ہو گئی تو کیونکہ اس کے ہمراہ اپنا کوئی ساتھی نہ تھا اور پھر یہ مناسک حج ادا کرنے سے بھی واقف نہ تھی تو اس طرح سائل نے اس کے ساتھ احسان کیا اور احسان کرنے والوں پر کوئی الزام نہیں۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ عورت کے لیے ایام حج میں مانع حیض گولیوں کا استعمال سوال: عورت کے لیے ایام حج میں اپنے ماہانہ معمول کو روکنے کے لیے گولیوں کے استعمال کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب: اس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ اس میں فائدہ و مصلحت بھی ہے اور اس طرح یہ لوگوں کے ساتھ مل کر طواف بھی کر سکے گی اور شرکاء سفر سے بھی پیچھے نہیں رہے گی۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ تارک نماز کا حج بے نماز کا حج اور۔۔۔؟ سوال: جو شخص تارک نماز ہو، خواہ وہ جان بوجھ کر ترک کرتا ہو یا محض سستی کی وجہ سے کیا اس کا فریضۂ حج ادا ہو جائے گا؟ جواب: جو شخص حج کرے مگر وہ تارک نماز ہو تو اگر اس کا ترک وجوب کے انکار کی وجہ سے ہے تو وہ بالاجماع کافر ہے اور اس کا حج صحیح نہیں اور اگر وہ محض سستی اور غفلت کی وجہ سے ترک کرتا ہے تو اس میں اہل علم کا اختلاف ہے۔ بعض کے نزدیک اس کا حج صحیح ہے اور بعض کے نزدیک صحیح نہیں ہے اور یہی بات درست ہے کہ اس کا حج صحیح نہیں ہے
Flag Counter