Maktaba Wahhabi

265 - 531
جواب: جب کوئی مسلمان شخص فوت ہو جائے اور وہ فریضۂ حج ادا نہ کر سکے جبکہ وہ وجوب حج کی شرطوں کو پورا کرتا ہو تو ضروری ہے کہ اس کے ترکہ سے حج کیا جائے خواہ اس نے وصیت کی ہو یا نہ کی ہو۔ اور جب کوئی دوسرا شخص فوت شدہ کی طرف سے حج کرے، جو پہلے خود اپنا حج کر چکا ہو تو یہ حج صحیح ہے۔ اس سے فرض ساقط ہو جائے گا۔ باقی رہا یہ مسئلہ کہ کسی غیر کا حج کرنا، کیا خود حج کرنے کی طرح ہے یا اس کا ثواب کم یا زیادہ؟ تو یہ معاملہ اللہ تعالیٰ کے سپرد ہے لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ جب استطاعت ہو تو ہر شخص کو چاہیے کہ وہ جلدی کرے اور فوت ہونے سے پہلے پہلے فریضۂ حج ادا کرے جیسا کہ ادلہ شرعیہ سے معلوم ہوتا ہے۔ نیز اس سلسلہ میں تاخیر کرنے میں گناہ کا بھی اندیشہ ہے۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ بالغ بیٹا فوت ہو گیا اور اس نے حج نہیں کیا تھا سوال: میرا سولہ سال کا بیٹا فوت ہو گیا اور اس نے حج نہیں کیا تھا۔ تو کیا مجھ پر لازم ہے کہ میں اس کی طرف سے حج کروں؟ جواب: جب بیٹا یا بیٹی بالغ ہو جائے یا ان کی عمر پندرہ سال ہو جائے تو حج واجب ہو جاتا ہے بشرطیکہ استطاعت ہو۔ بلوغت سے پہلے کئے ہوئے حج سے فرض ادا نہیں ہو گا۔ اگر کوئی شخص بلوغت اور استطاعت کے بعد فوت ہو تو اس کے مال سے حج کیا جائے یا اس کا وارث اس کی طرف سے حج کرے۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔ معمر والدہ کی طرف سے حج کرنا سوال: ایک شخص کی والدہ کی عمر قریبا ستر سال ہے اور اس کی طبیعت یہ ہے کہ وہ گاڑیوں پر سفر نہیں کر سکتی خواہ مسافت قریب ہی ہو کیونکہ وہ ایسے مرض میں مبتلا ہے کہ جب وہ گاڑی پر سوار ہوتی ہے تو اپنی یادداشت کھو بیٹھتی ہے، لہذا وہ فریضۂ حج ادا نہیں کر سکی، تو کیا میرے لیے یہ جائز ہے کہ اپنے مال میں سے اس کی طرف سے حج کروں، یاد رہے کہ میں ہی اپنی والدہ کا اکلوتا بیٹا ہوں؟ جواب: اگر صورت حال اسی طرح ہے جس طرح سوال میں مذکور ہے تو آپ کے لیے اپنی والدہ کی طرف سے حج کرنا اور اس سلسلہ میں اپنا کچھ مال خرچ کرنا بھی جائز ہے بلکہ والدہ کے ساتھ نیکی اور احسان کے پیش نظر آپ کے لیے ان کی طرف سے حج کرنے کی تاکید مزید بڑھ جاتی ہے کیونکہ انہیں استطاعت نہیں ہے اور اس مذکورہ حالت میں حج میں نیابت جائز ہے۔ وباللّٰه التوفيق وصلي اللّٰه علي نبينا محمد وآله وصحبه وسلم۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ کیا میں والدہ کی طرف سے خود حج کروں یا۔۔۔؟ سوال: میری والدہ فوت ہو گئیں جبکہ میں چھوٹا ہی تھا، لہذا میں نے ایک قابل اعتماد شخص کو اجرت پر حج کے لیے بھیجا۔ اسی طرح میرے والد کا بھی انتقال ہو چکا ہے اور ان میں سے میں کسی کے بارے میں کچھ نہیں جانتا۔ میں نے بعض رشتہ
Flag Counter