Maktaba Wahhabi

289 - 531
گزریں اور ان کا حج و عمرہ کا ارادہ ہو۔ اور جو لوگ میقات کے اندر رہ رہے ہوں تو وہ اپنی اپنی جگہ سے احرام باندھ لیں حتیٰ کہ اہل مکہ مکہ ہی سے احرام باندھ لیں۔‘‘ حضرت سالم بن عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے والد گرامی کو یہ فرماتے ہوئے سنا: (مَا أَهَلَّ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلا مِنْ عِنْدِ الْمَسْجِدِ يَعْنِي: مَسْجِدَ ذِي الْحُلَيْفَةِ) (صحيح البخاري‘ الحج‘ باب الاهلال عند مسجد ذي الحليفة‘ ح: 1541 وصحيح مسلم‘ الحج‘ باب امر اهل المدينة بالاحرام...الخ‘ ح: 1186) ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد ذی الحلیفہ کے پاس احرام باندھا تھا۔‘‘ ذوالحلیفہ ہی میں آپ نے غسل فرمایا تھا چنانچہ خارجہ بن زید بن ثابت رضی اللہ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے ذوالحلیفہ میں احرام باندھا اور غسل فرمایا تھا۔[1] وصلي اللّٰه علي نبينا محمد وآله وصحبه وسلم۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ افضل یہ ہے کہ غسل احرام سے پہلے کیا جائے سوال: جب حج کا ارادہ کرنے والا شخص آٹھ ذوالحج کو مکہ سے منیٰ کی طرف آئے اور منیٰ میں غسل کرے تو کیا یہ غسل اس کے لیے کافی ہے اور اس سلسلہ میں اس کے لیے کیا واجب ہے؟ جواب: اگر منیٰ میں غسل کرے تو کوئی حرج نہیں لیکن افضل یہ ہے کہ احرام باندھنے سے پہلے اپنے گھر میں یا مکہ میں کسی بھی جگہ غسل کرے اور پھر اپنے گھر سے حج کا احرام باندھے اور اس وقت طواف کے لیے مسجد حرام میں جانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ آٹھ ذوالحج کو منیٰ کی طرف جانے والے پر طواف وداع واجب نہیں ہے۔ اگر کوئی شخص غسل کے بغیر احرام باندھ لے تو پھر بھی کوئی حرج نہیں۔ اور اگر احرام کے بعد منیٰ میں غسل کر لے تو پھر بھی کوئی حرج نہیں لیکن افضل اور سنت یہ ہے کہ احرام سے قبل غسل کیا جائے اور اگر کوئی غسل اور وضو کے بغیر احرام باندھ لے تو پھر بھی کوئی حرج نہیں کیونکہ اس موقع پر غسل اور وضو واجب نہیں بلکہ سنت ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ حج اور عمرہ میں نیت کی الفاظ سے ادائیگی سوال: کیا عمرہ یا حج یا طواف و سعی بیت حرام کے ادا کرنے کے لیے نیت کو الفاظ میں ادا کرنا جائز ہے؟ نیت کے الفاظ استعمال کرنا کس وقت جائز ہے؟ جواب: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز، طہارت، روزہ یا کسی بھی دوسری عبادت میں نیت کی الفاظ سے ادائیگی ثابت نہیں ہے حتیٰ کہ حج اور عمرہ میں بھی ثابت نہیں ہے اور نہ آپ نے صحابہ کرام میں سے کسی کو اس کا حکم دیا۔ زیادہ سے زیادہ اس
Flag Counter