Maktaba Wahhabi

30 - 531
مسجد میں ایسی کتابوں کا پڑھنا جن میں تصویریں ہوں سوال: بعض طلبہ اپنے اسباق یاد کرنے کے لیے مسجدوں میں آ جاتے ہیں اور ان کی کتابیں بھی ان کے پاس ہوتی ہیں تو کیا ان کے لیے یہ درست ہے خصوصا اس صورت میں جب نصابی کتابوں میں انسانوں اور حیوانوں کی تصویریں بھی طبع ہوتی ہیں؟ جواب: مسجدوں میں پڑھنے اور اسباق یاد کرنے میں کوئی حرج نہیں لیکن واجب ہے کہ اللہ تعالیٰ کے گھروں کو ایذاء اور آوازوں کے شور سے پاک رکھا جائے اور ایسے کم عقل اور چھوٹے بچوں کو مسجد میں نہ آنے دیا جائے جو مسجد کے قالینوں، قرآن مجید کے نسخوں اور درودیوار کا احترام نہ کریں۔ اگر ایذاء کی صورت نہ ہو تو مسجد میں اسباق یاد کرنے میں کوئی حرج نہیں، ہاں البتہ ایسے نصابی مواد اور مجلات وغیرہ کو مسجد میں لانا جائز نہیں جن میں جانداروں کی تصویریں بنی ہوں تاکہ اللہ کے گھروں کے تقدس اور احترام کے پیش نظر انہیں ان تصویروں سے پاک رکھا جائے جن سے فرشتے دور بھاگتے ہیں لہذا طلبہ کو چاہیے کہ وہ تصویروں والی کتابیں ساتھ نہ لائیں یا پھر جانداروں کی تصویرین یا ان کے سر وغیرہ مٹا دیں اور انہیں اس طرح کر دیں کہ جس سے زندگی ختم ہو جاتی ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔ مسجد میں جگہ نہ ملنے کی صورت میں سڑکوں پر نماز پڑھنا سوال: جو شخص مسجد سے باہر نماز جمعہ ادا کرتا ہے کیا اسے نماز جمعہ میں حاضر سمجھا جائے گا؟ حالانکہ فرشتے تو مسجدوں کے دروازوں پر کھڑے ہو کر لکھتے ہیں کہ پہلے کون آیا پھر کون؟ اس کے ساتھ ساتھ جو شخص مسجد سے باہر نماز پڑھے گا وہ تحیۃ المسجد پڑھے، مسجد کے اندر بیٹھے اور خطبہ سننے سے بھی محروم رہے گا اور باہر سڑکوں پر صفیں بھی عموما سیدھی نہیں ہوتیں؟ جواب: جو شخص مسجد سے باہر سڑکوں پر نماز جمعہ ادا کرے گا، اسے نماز جمعہ میں حاضر سمجھا جائے گا بشرطیکہ وہ امام کے ساتھ مل کر نماز ادا کر سکتا ہو لیکن اس شخص کا ثواب مسجد کے اندر نماز پڑھنے والے کی طرح نہ ہو گا خصوصا ان لوگوں کے ثواب کی طرح تو بالکل نہ ہو گا جوپہلی صفوں میں شامل ہوں گے۔ فرشتے خطیب کے منبر پر چڑھنے سے پہلے وقت کے حساب سے اجروثواب لکھتے ہیں جیسا کہ اس سلسلہ میں وارد حدیث کے عموم سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اعتبار حاضری کا ہے مسجد کے اندر ہونے کا نہیں ہاں البتہ انتظار نماز اور سماعت خطبہ کی کمی کی وجہ سے اس کے اجروثواب میں بھی کمی ہو گی اور صفوں کے درست نہ ہونے کی کمی کی وجہ سے اس کے ثواب میں کمی ہو گی۔ واللّٰه اعلم وصلي اللّٰه وسلم علي نبينا محمد۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ راستوں میں نماز پڑھنے کے بارے میں حکم سوال: کیا راستے بھی ان مقامات میں داخل ہیں جہاں نماز پڑھنا ممنوع ہے؟ اس کی کیا دلیل ہے؟ اور پھر اس میں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان میں تطبیق کی کیا صورت ہو گی کہ ’’ میرے لیے زمین کو مسجد اور پاک بنا دیا گیا ہے؟‘‘ جواب: ہاں وہ راستہ جس پر لوگ چلتے اور اسے اپنے پاؤں سے پائمال کرتے ہیں وہ بھی ان سات مقامات میں داخل ہے
Flag Counter