Maktaba Wahhabi

302 - 531
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو عرفہ میں خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا تھا: (مَنْ لَمْ يَجِدْ نَعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسْ خُفَّيْنِ , وَمَنْ لَمْ يَجِدْ إِزَارًا فَلْيَلْبَسْ سَرَاوِيلَ) (صحيح البخاري‘ جزاء الصيد‘ باب لبس الخفين...الخ‘ ح: 1841 وصحيح مسلم‘ الحج‘ باب ما يباح للمحرم بحج او عمرة...الخ‘ ح: 1179) ’’جس کے پاس جوتے نہ ہوں تو وہ موزے پہن لے اور جس کے پاس تہبند نہ ہو تو وہ شلوار پہن لے۔‘‘ اس حدیث میں آپ نے موزوں کا کاٹنے کا حکم نہیں دیا تو اس سے معلوم ہوا کہ کاٹنے کا حکم منسوخ ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ عورت کا حالت احرام میں جرابیں پہننا سوال: میں حالت احرام میں سیاہ رنگ کی جرابیں پہنتی ہوں تاکہ میرے پاؤں چھپ جائیں اور پھر انہیں جرابوں کے ساتھ میں طواف کرتی اور نماز پڑھتی ہوں، لیکن مجھ سے کہا گیا ہے کہ اس سے احرام باطل اور دم لازم ہو جاتا ہے، لہذا آنجناب سے گزارش ہے کہ آپ میری رہنمائی فرمائیں کہ حالت احرام، طواف اور نماز میں ان جرابوں کے استعمال کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جزاکم اللّٰه خیرا۔ جواب: یہ ایک نہایت پسندیدہ اور قابل ستائش عمل ہے کیونکہ اس میں سترپوشی بھی ہے اور اسباب فتنہ سے دوری بھی، جس شخص نے آپ سے کہا ہے کہ اس ( جرابیں پہننے) کی وجہ سے آپ پر دم ہے تو اس کی یہ بات غلط ہے کیونکہ محرم عورت کے لیے صرف دستانے پہننے کی ممانعت ہے، عورت کے لیے پاؤں میں جرابیں پہننے کی ممانعت نہیں ہے بلکہ اسے طواف کرتے اور نماز پڑھتے ہوئے جرابیں ضرور استعمال کرنا چاہیے اور اگر وہ احتیاط کے ساتھ کشادہ لباس پہن کر طواف اور نماز میں اپنے پاؤں کو چھپا لے تو پھر بھی کوئی حرج نہیں۔ جرابوں کے لیے کالے رنگ کا ہونا شرط نہیں بلکہ کسی بھی رنگ کی جرابیں استعمال کرنا جائز ہے بشرطیکہ ان سے پاؤں چھپ جائیں۔ اللہ تعالیٰ سب کو حق پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ انه سميع مجيب ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ عورت جن کپڑوں میں چاہے احرام باندھ سکتی ہے سوال: کیا عورت کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ جن کپڑوں میں چاہے احرام باندھ لے؟ جواب: ہاں عورت کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ جن کپڑوں میں چاہے احرام باندھ لے اس کے احرام کے لیے کوئی مخصوص لباس نہیں ہے جیسا کہ بعض عامۃ الناس کا یہ خیال ہے لیکن افضل یہ ہے کہ احرام کا لباس خوب صورت اور جاذب نظر نہ ہو کیونکہ ایام حج میں عورتوں کا مردوں کے ساتھ بھی میل جول ہو جاتا ہے، لہذا عورتوں کے لیے افضل یہ ہے کہ ان کا لباس خوب صورت اور جاذب نظر نہ ہو بلکہ عام سادہ لباس ہو جو فتنہ انگیز نہ ہو۔
Flag Counter