Maktaba Wahhabi

303 - 531
مردوں کے لیے افضل یہ ہے کہ وہ سفید کپڑے احرام کے لیے استعمال کریں، اگر سفید کے علاوہ کسی اور رنگ کے کپڑے ہوں تو بھی کوئی حرج نہیں کیونکہ حدیث سے ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سبز رنگ کی چادر زیب تن فرما کر طواف کیا تھا،[1] اسی طرح آپ نے کالے رنگ کا عمامہ بھی استعمال فرمایا تھا[2] حاصل کلام یہ ہے کہ اس میں کوئی حرج نہیں کہ محرم سفید کے علاوہ کسی اور رنگ کے احرام کو استعمال کرے۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ ممنوعاتِ احرام سوال: وہ کون سی اشیاء ہیں جن سے محرم کے لیے اجتناب کرنا واجب ہے؟ جواب: محرم کے لیے ان نو اشیاء سے اجتناب کرنا واجب ہے جو علماء نے بیان فرمائی ہیں اور وہ یہ ہیں: (1)بالوں کو کاٹنا۔ (2) ناخنوں کو کاٹنا۔ (3) خوشبو استعمال کرنا۔ (4) سلے ہوئے کپڑے پہننا۔ (5) سر کو ڈھانپنا۔ (6) شکار کرنا۔ (7) بیوی سے صحبت کرنا۔ (8) نکاح کرنا اور (9) عورتوں سے مباشرت کرنا۔ (یہاں مباشرت سے مراد صحبت کے علاوہ دیگر امور مثلا بوسہ وغیرہ ہیں۔) ان تمام اشیاء سے محرم کو حلال ہونے تک اجتناب کرنا چاہیے ، تحلل اول میں جماع کے سوا دیگر سب امور حلال ہو جاتے ہیں۔ اور جب تحلل ثانی بھی مکمل ہو جائے تو پھر جماع کرنا بھی حلال ہو جاتا ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ ممنوعات احرام اور ان کی اقسام سوال: ممنوعات احرام اور ان کی اقسام کون کون سی ہیں؟ جواب: ممنوعات احرام نو ہیں: (1)سر یا جسم کے بال مونڈنا۔ (2) ہاتھ اور پاؤں کے ناخن کاٹنا۔ (3) مرد کے لیے سلے ہوئے کپڑے پہننا۔ مثلا قمیص، شلوار، نیکر (جانگیا)، جبہ، بنیان، قباء، (شیروانی) اور چوغہ وغیرہ۔ (4) سر کو چپکنے والی چیزوں مثلا عمامہ اور ٹوپی وغیرہ کے ساتھ ڈھانپنا لیکن سر پر چھتری یا خیمہ ہو یا سامان وغیرہ اٹھایا ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ (5) خوشبو کا استعمال، اس سے مراد ہر وہ چیز ہے جس کی بو عطر بیز ہو مثلا کستوری، گلاب، پھول اور دیگر تمام عطریات کہ ان کو جسم یا لباس میں استعمال کیا جاتا ہو، (6) خشکی کے جانوروں کا شکار کرنا مثلا کبوتر، سرخاب، چکور، چڑیا وغیرہ یا ہرن، پہاڑی بکرا، نیل گائے، سانڈا، یربوع اور وبر وغیرہ۔ (7) محرم کے لیے منگنی کرنا، نکاح کرنا یا کسی نکاح میں ولی بننا جائز نہیں ہے۔ (8) بیوی یا لونڈی کے ساتھ صحبت کرنا۔ (9) صحبت کے علاوہ دیگر امور مثلا شہوت سے بوسہ لینا یا گلے لگانا وغیرہ حرام ہیں۔
Flag Counter