Maktaba Wahhabi

313 - 531
قضائے حاجت کے وقت بھی تہبند کو اتارنا جائز ہے، احرام کی چادر یا تہبند کو تبدیل کرنا یا میلا ہونے کی وجہ سے دھونا بھی جائز ہے۔ حدیث سے یہ ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم حالت احرام میں غسل فرما لیا کرتے تھے۔[1] واللہ اعلم ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔ احتلام سے حج باطل نہیں ہوتا سوال: میں نے فریضۂ حج ادا کیا اور منیٰ میں دوران قیام ایک رات مجھے احتلام ہو گیا لیکن میں غسل نہ کر سکا تو کیا اس صورت میں مجھ پر کچھ لازم ہے؟ جواب: جس شخص نے حج یا عمرے کا احرام باندھا اور اسے احتلام ہو جائے تو احتلام اس کے حج اور عمرہ پر اثر انداز نہیں ہوتا یعنی اس سے حج اور عمرہ باطل نہیں ہوتے، لہذا جسے احتلام ہو جائے تو وہ بیدار ہونے کے بعد غسل جنابت کر لے، اگر اس نے کپڑے پر منی کو لگا ہوا دیکھا ہو۔ احتلام کی وجہ سے کوئی فدیہ وغیرہ لازم نہیں ہے کیونکہ یہ اختیار میں نہیں ہے۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ حیض و نفاس والی خواتین اور حج حائضہ عورت کا حج سوال: اس مسلمان عورت کے بارے میں کیا حکم ہے جسے ایام حج میں حیض شروع ہو جائے؟ کیا اس کا یہ حج ہو جائے گا؟ جواب: جب ایام حج میں کسی عورت کا حیض شروع ہو جائے تو وہ تمام امور اسی طرح سر انجام دے جس طرح دیگر حجاج سر انجام دیتے ہیں، ہاں البتہ وہ پاک ہوئے بغیر بیت اللہ شریف کا طواف اور صفا و مروہ کی سعی نہیں کر سکتی، لہذا جب پاک ہو جائے تو پھر طواف واور سعی کرے۔ اگر حیض اس وقت شروع ہو جب وہ تمام اعمال حج سر انجام دے چکی ہو اور صرف طواف وداع باقی ہو تو اسے سفر کی اجازت ہے، طواف وداع اس سے ساقط ہو جائے گا اور اس کا حج صحیح ہو گا۔ اس مسئلہ میں دلیل وہ حدیث ہے جسے امام ترمذی اور امام ابو داود نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (الْحَائِضُ وَالنُّفَسَاءُ إِذَا أَتَتَا عَلَى الْوَقْتِ۔ يعني الميقات۔ تَغْتَسِلَانِ، وَتُحْرِمَانِ وَتَقْضِيَانِ الْمَنَاسِكَ كُلَّهَا غَيْرَ الطَّوَافِ بِالْبَيْتِ) (سنن ابي داود‘ المناسك‘ باب الحائض تهل بالحج‘ ح: 1۷44 وجامع الترمذي‘ ح: 945)
Flag Counter