Maktaba Wahhabi

316 - 531
واپس آ کر طواف کر لے؟ جواب: اگر مکہ میں رہنے کی استطاعت ہو تو مکہ ہی میں رہے حتیٰ کہ طہارت کے بعد اپنے حج کی تکمیل کرے اور اگر مکہ میں قیام کی استطاعت نہ ہو تو اس میں بھی کوئی امر مانع نہیں ہے کہ وہ محرم کے ساتھ جدہ یا طائف وغیرہ کی طرف سفر کرے اور پھر پاک ہونے کے بعد محرم کے ساتھ واپس آئے اور اپنے مناسک حج کی تکمیل کرے۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔ حیض اور نفاس والی عورت کا حج کے مہینوں۔۔۔ سوال: جب طواف افاضہ سے قبل حیض شروع ہو جائے تو کیا حکم ہے؟ جب کہ اس نے دیگر تمام مناسک ادا کر لیے ہوں اور حیض ایام تشریق کے بعد تک جاری رہا ہو؟ جواب: جب طواف حج سے قبل عورت کا حیض یا نفاس شروع ہو جائے تو اس کے ذمہ طواف باقی رہے گا، حتیٰ کہ جب پاک ہو جائے تو غسل کر کے طواف حج کرے خواہ یہ طواف حج کے کئی دنوں بعد کرنا پڑے خواہ محرم یا صفر ہی میں کیوں نہ کرنا پڑے کیونکہ اس کے لیے کوئی متعین وقت نہیں ہے۔ بعض اہل علم کا قول یہ ہے کہ اسے اس قدر مؤخر کرنا جائز نہیں کہ ماہ ذوالحج ختم ہو جائے لیکن یہ قول بلا دلیل ہے، لہذا صحیح قول یہی ہے کہ اسے ذوالحج کے بعد تک مؤخر کرنا بھی جائز ہے لیکن اگر استطاعت ہو تو پھر افضل یہ ہے کہ طواف جلد کر لیا جائے اور اگر اسے ذوالحج سے مؤخر کر دیا تو پھر بھی یہ جائز ہے اور اس صورت میں دم بھی لازم نہیں ہے۔ حیض اور نفاس والی عورتیں معذور ہیں، لہذا ان کے لیے طواف کو مؤخر کرنے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ ان کے لیے اس کے بغیر اور کوئی چارۂ کار بھی تو نہیں، لہذا وہ جب بھی پاک ہوں طواف کر لیں خواہ ذوالحج میں پاک ہوں یا محرم میں۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ حائضہ کا طواف سے قبل اپنے گھر چلے جانا سوال: کیا حائضہ کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ طواف افاضہ سے قبل اپنے گھر چلی جائے اور جب پاک ہو جائے تو پھر طواف افاضہ کے لیے مکہ مکرمہ میں واپس لوٹ آئے یا اس کے لیے یہ ضروری ہے کہ مکہ مکرمہ ہی میں قیام کر کے طہارت کا انتظار کرے اور پھر پاک ہونے کے بعد طواف کرے؟ جواب: جب طواف افاضہ سے قبل حیض شروع ہو جائے تو اس کے محرم کو انتظار کرنا چاہیے حتیٰ کہ یہ پاک ہو جائے اور اگر انتظار ممکن نہ ہو تو اس کے لیے گھر جانا جائز ہے اور پھر جب پاک ہو جائے تو مکہ مکرمہ میں واپس آ کر اپنے حج کی تکمیل کرے، اس حالت میں اس کے شوہر کو اس کے قریب نہیں آنا چاہیے اور اگر اس کے لیے دوبارہ واپس آنا ممکن نہ ہو کہ یہ کسی دور دراز ملک سے آئی ہو تو پھر ضرورت کی وجہ سے اس کے لیے یہ جائز ہے کہ لنگوٹ باندھ کر طواف کرے۔ ۔۔۔شیخ ابن عثیمین۔۔۔
Flag Counter