Maktaba Wahhabi

318 - 531
کوئی فدیہ وغیرہ تو لازم نہیں؟ جواب: اس میں کوئی حرج نہیں، حالت حیض میں جدہ کی طرف سفر کرنے کی وجہ سے حج کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا اور نہ اس صورت میں اس پر کوئی فدیہ وغیرہ لازم ہے، اسی طرح کنگھی کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں بشرطیکہ خوشبو استعمال نہ کی جائے اور بالوں کو نہ کاٹا جائے، اگر بھول کر یا جہالت کی وجہ سے خوشبو استعمال کر لے یا بال کاٹ لے تو پھر بھی کوئی فدیہ لازم نہیں اور اگر جان بوجھ کر اور شرعی حکم کو جانتے ہوئے ایسا کرے تو پھر خوشبو کے استعمال اور بالوں کے کاٹنے میں سے ہر عمل کی وجہ سے فدیہ لازم ہو گا اور وہ یہ کہ چھ مسکینوں کو نصف صاع فی کس کے حساب سے شہر کی خوراک کے مطابق کھانا دیا جائے یا ایک بکری ذبح کر دی جائے یا تین دن کے روزے رکھ لیے جائیں۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ عمرہ ادا کرنے سے قبل حیض شروع ہو گیا۔۔۔ سوال: ایک عورت عمرے کا احرام باندھ کر آئی اور مکہ مکرمہ پہنچنے کے بعد اسے ایام شروع ہو گئے، مگر اس کا محرم فوری سفر کرنے کے لیے مجبور و ناچار ہے اور مکہ میں اس کا کوئی محرم بھی نہیں تو اس عورت کے لیے کیا حکم ہے؟ جواب: اگر امر واقع اسی طرح ہے کہ حالت احرام میں طواف سے قبل حیض شروع ہو گیا اور اس کا محرم فوری سفر کے لیے مجبور و ناچار ہے اور مکہ میں اس کا شوہر یا کوئی محرم نہیں تو اس حالت میں ضرورت کے باعث دخول مسجد اور طواف کے لیے حیض سے طہارت کی شرط اس سے ساقط ہو جائے گی۔ لہذا اسے چاہیے کہ لنگوٹ باندھ کر طواف اور سعی کر لے اور اگر قرب مسافت کی وجہ سے اس کے لیے یہ بہ آسانی ممکن ہو کہ سفر کر لے اور طہارت کے فورا بعد اپنے شوہر یا کسی محرم کے ساتھ واپس آ کر حالت طہارت میں عمرہ کے لیے طواف کرے تو یہ زیادہ بہتر ہے، ورنہ جو پہلے حکم بیان کیا گیا ہے اسی پر عمل کر سکتی ہے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: (يُرِ‌يدُ ٱللّٰهُ بِكُمُ ٱلْيُسْرَ‌ وَلَا يُرِ‌يدُ بِكُمُ ٱلْعُسْرَ‌) (البقرة 2/185) ’’اللہ تمہارے حق میں آسانی چاہتا ہے اور سختی نہیں چاہتا۔‘‘ اور فرمایا: (لَا يُكَلِّفُ ٱللّٰهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا) (البقرة 2/286) ’’اللہ کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔‘‘ اور فرمایا: (وَمَا جَعَلَ عَلَيْكُمْ فِى ٱلدِّينِ مِنْ حَرَ‌جٍ) (الحج 22/78) ’’اور تم پر دین (کی کسی بات) میں تنگی نہیں کی۔‘‘ اور فرمایا: (فَٱتَّقُوا۟ ٱللّٰهَ مَا ٱسْتَطَعْتُمْ) (التغابن 64/16) ’’سو جہاں تک ہو سکے اللہ سے ڈرو۔‘‘
Flag Counter