Maktaba Wahhabi

328 - 531
حامل اور محمول کی نیت سے طواف سوال: جب سعی یا طواف کرنے والے نے کسی چھوٹے بچے یا مریض کو اٹھا رکھا ہو تو کیا ایک طواف یا سعی حامل اور محمول دونوں کی طرف سے کافی ہو گا؟ جواب: علماء کے صحیح قول کے مطابق حامل اور محمول کی طرف سے جب نیت کر لی گئی ہو تو ایک ہی طواف یا سعی کافی ہو گی۔ وصلي اللّٰه علي نبينا محمد وآله وصحبه وسلم۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ حجر کے اندر سے طواف سوال: ایک شخص نے حجر اسماعیل کے اندر سے طواف کیا، سعی کی، احرام کھول دیا اور گھر جا کر اپنی بیوی سے صحبت کر لی تو کیا اسے اس کا گناہ ہو گا؟ جواب: یہ عمرہ فاسد ہے کیونکہ اس کاطواف صحیح نہیں ہے۔ اسے چاہیے کہ دوبارہ طواف اور سعی کرے، بال منڈوائے اور دم دے۔ دم کا مطلب یہ ہے کہ عمرہ کی تکمیل سے پہلے اس نے اپنی بیوی سے صحبت کر لی ہے، اس کی وجہ سے مکہ مکرمہ میں ایک بکری ذبح کر کے فقراء میں تقسیم کر دے، نیز اس نے حجر کے اندر سے جو طواف کیا ہے، وہ بھی صحیح نہیں کیونکہ یہ ضروری ہے کہ طواف حجر کے باہر سے کیا جائے۔ حجر کے اندر سے طواف کرنے کی وجہ سے اس کا یہ عمرہ فاسد ہو گیا ہے، لہذا اسے صحیح عمرہ کرنا چاہیے اور اس کے لیے اسی میقات سے احرام باندھنا چاہیے جس سے اس نے پہلے احرام باندھا تھا، نیز بیوی سے صحبت کی وجہ سے اس نے اپنے عمرہ کو جو فاسد کر لیا ہے لہذا اس پر واجب ہے کہ دوبارہ عمرہ کرے۔ واللہ ولی التوفیق ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ حجر کے اندر سے طواف سوال: کیا حج یا عمرہ کرنے والے کے لیے یہ صحیح ہے کہ طواف کرتے ہوئے وہ حجر اسماعیل کے اندر داخل ہو کر طواف کرے؟ جواب: حج یا عمرہ کے لیے بیت اللہ کا طواف کرنے والے یا نفل طواف کرنے والے کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ حجر اسماعیل میں داخل ہو، اگر کسی نے حجر کے اندر سے طواف کیا تو اس کا یہ طواف صحیح نہیں ہو گا کیونکہ طواف بیت اللہ کے باہر سے کرنا ہے اور حجر تو بیت اللہ کا حصہ ہے اور ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَلْيَطَّوَّفُوا۟ بِٱلْبَيْتِ ٱلْعَتِيقِ ﴿٢٩﴾ (الحج 22/29) ’’اور چاہیے کہ وہ (لوگ) خانۂ قدیم (یعنی بیت اللہ) کا طواف کریں۔‘‘ امام مسلم اور کئی دیگر ائمہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی یہ حدیث ذکر کی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حجر کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا:
Flag Counter