Maktaba Wahhabi

342 - 531
کئے بغیر مسافت قصر کے بقدر سفر کر لیا ہو تو وہ حج کے اس نقص کو پورا کرنے کے لیے دم دے۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ عمرہ کرنے والے کے لیے طواف وداع اور۔۔۔ سوال: کیا عمرہ میں بھی طواف وداع واجب ہے؟ کیا عمرہ یا حج میں طواف وداع کے بعد مکہ مکرمہ سے کوئی چیز خریدنا جائز ہے؟ جواب: عمرہ میں طواف وداع واجب نہیں ہے، ہاں البتہ یہ افضل ضرور ہے لیکن اگر کوئی بغیر طواف وداع سفر کر جائے تو کوئی حرج نہیں، ہاں البتہ حج میں یہ واجب ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: (لَا يَنْفِرَنَّ أَحَدٌ حَتَّى يَكُونَ آخِرَ عَهْدِهِ بِالْبَيْتِ) (صحيح مسلم‘ الحج‘ باب وجوب طواف الوداع...الخ‘ ح: 1327 ومسند احمد: 1/222) ’’ کوئی اس وقت تک کوچ نہ کرے جب تک آخری وقت بیت اللہ میں نہ گزارے۔‘‘ یہ بات آپ نے حاجیوں کو خطاب کرتے ہوئے فرمائی تھی۔ طواف وداع کے بعد آدمی اپنی ضرورت کی تمام اشیاء خرید سکتا ہے اگر تجارت کے لیے بھی خریدے تو کوئی حرج نہیں بشرطیکہ مدت قلیل ہو طویل نہ ہو اور اگر مدت طویل ہو جائے تو اسے دوبارہ طواف (وداع) کرنا ہو گا اور اگر عرف کے مطابق مدت طویل نہ ہو تو پھر طواف کا مطلقا اعادہ نہیں ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ والدین اور رشتہ داروں کے لیے طواف سوال: کیا یہ جائز ہے کہ انسان اپنے والدین یا کسی فوت شدہ رشتہ دار کی طرف سے طواف کرے؟ جواب: اس میں کوئی حرج نہیں کہ انسان اپنے ماں باپ میں سے کسی کے لیے یا کسی رشتہ دار کے لیے حج یا عمرہ کرے اور اس میں بھی ان شاءاللہ کوئی حرج نہیں کہ انسان اپنے والدین میں سے کسی ایک کے لیے یا کسی رشتہ دار کے لیے طواف کرے۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔ طواف یا نفل نماز سوال: کیا بار بار طواف کرنا افضل ہے یا نفل نماز ادا کرنا؟ جواب: اس میں اختلاف ہے کہ ان میں سے کون سا عمل افضل ہے لیکن زیادہ بہتر یہ ہے کہ دونوں کام ہی کئے جائیں، نفل نماز بھی کثرت سے ادا کی جائے اور طواف بھی تاکہ دونوں قسم کی نیکیوں کو جمع کر لیا جائے۔ بعض علماء نے فرمایا ہے کہ اجنبی لوگوں کے لیے طواف افضل ہے کیونکہ وہ اپنے ملکوں میں کعبہ کو نہیں پا سکتے، لہذا جب تک وہ مکہ میں رہیں ان کے
Flag Counter