Maktaba Wahhabi

347 - 531
جواب: جب کوئی انسان یہ سمجھتے ہوئے طواف کر لے کہ اس پر سعی واجب نہیں ہے اور پھر اسے بتایا جائے کہ اس پر تو سعی واجب تھی تو اسے صرف سعی ہی کرنی چاہیے، طواف کے اعادہ کی ضرورت نہیں کیونکہ طواف اور سعی میں تسلسل شرط نہیں ہے۔ اگر کوئی شخص عمدا بھی سعی کو طواف سے مؤخر کر دے تو اس میں کوئی حرج نہیں لیکن افضل یہ ہے کہ سعی، طواف کے فورا بعد ہو۔ ۔۔شیخ ابن عثیمین۔۔۔ مروہ سے آغاز کیا صفا پر بال کٹوا دئیے سوال: میں ایک بوڑھا آدمی ہوں، میں نے عمرہ کے لیے طواف کیا اور پھر سعی کے سات چکر لگائے لیکن میں نے سعی کا آغاز مروہ سے کیا اور صفا پر بال کٹوا دئیے اور سلا ہوا لباس پہن لیا تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب: اس سائل کو چاہیے کہ ایک چکر اور لگائے کیونکہ اس کا ایک چکر رہ گیا الا یہ کہ آٹھ چکر لگا لیے ہوں تو اس میں کوئی حرج نہیں، پہلا چکر زائد ہو گا اور اس کا کوئی نقصان نہیں، مقصود یہ ہے کہ اگر اس نے مروہ سے آغاز کر کے صفا پر سعی کو ختم کیا اور آٹھ لگائے ہیں تو یہ اس کے پورے سات چکر ہی شمار ہوں گے اور اگر اس کے تمام چکر سات ہی ہیں تو پھر اس کا ایک چکر رہ گیا ہے، لہذا اسے ایک چکر اور لگا کر سعی کو مکمل کرنا چاہیے اور بال دوبارہ کٹوانے چاہئیں تاکہ عمرہ مکمل ہو جائے، پہلے کٹوائے ہوئے بال کافی نہ ہوں گے کیونکہ انہیں تکمیل سعی سے پہلے کٹوا لیا گیا ہے، پہلا چکر جو مروہ سے شروع کیا گیا، وہ شمار نہیں ہو گا۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ بال منڈوانا اور کٹوانا بال منڈوانا کٹوانے سے افضل ہے سوال: عمرہ یا حج ادا کرنے کے بعد بال منڈوانا افضل ہے یا کٹوانا؟ کیا سر کے بعض حصے کے بال کٹوا دینا بھی کافی ہے؟ جواب: عمرہ یا حج دونوں ہی میں بال منڈوانا افضل ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بال منڈوانے والوں کے لیے مغفرت و رحمت کی تین بار اور کٹوانے والوں کے لیے ایک بار دعا فرمائی تھی،[1] لہذا افضل یہ ہے کہ بال منڈوا دئیے جائیں لیکن اگر عمرہ حج کے قریب ہی کیا ہو تو پھر افضل یہ ہے کہ عمرہ میں بال کٹوا دئیے جائیں تاکہ حج میں منڈوانے کے لیے بال موجود ہوں کیونکہ عمرہ کی نسبت حج اکمل ہے اور اکمل عمل اکمل ہی کے لیے ہونا چاہیے اور اگر عمرہ اور حج کافی وقت ہو مثلا یہ کہ عمرہ شوال میں کیا ہو اور اس مدت میں بالوں کا طویل ہونا ممکن ہو تو وہ بال منڈوا دے تاکہ منڈوانے کی فضیلت کو حاصل کر سکے۔ علماء کے صحیح قول کے مطابق سر کے کچھ حصے کے بالوں کو منڈوانا یا کٹوانا کفایت نہیں کرتا بلکہ واجب یہ ہے کہ سارے سر کے بالوں کو منڈوایا یا کٹوایا جائے، نیز افضل یہ ہے کہ بالوں کے منڈوانے یا کٹوانے کا آغاز دائیں طرف سے کیا جائے۔
Flag Counter