Maktaba Wahhabi

348 - 531
۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ بال کٹوانے کی کیفیت سوال: ہم نے دیکھا ہے کہ حج یا عمرہ میں بعض لوگ صرف سر کے نیچے کے حصہ سے بالوں کو کٹوا دیتے ہیں یعنی دائرہ کی صورت میں سر کے تمام اطراف سے نیچے نیچے سے بال کٹوا دیتے ہیں اور باقی بالوں کو نہیں کٹواتے اور جب ہم نے ان سے یہ کہا کہ سارے سر کے بالوں کو کٹوانا ضروری ہے تو انہوں نے کہا کہ’’نہیں‘‘ مطلوب صرف یہ ہے کہ سر کے کچھ بالوں کو کٹوا دیا جائے تو سوال یہ ہے کہ اس سلسلہ میں واجب کیا ہے؟ جواب: واجب یہ ہے کہ حج ہو یا عمرہ سارے سر کے بال منڈوا یا کٹوا دئیے جائیں لیکن یہ لازم نہیں ہے کہ ایک ایک بال کو چن چن کر مونڈا یا کاٹا جائے۔ مذکورہ لوگوں کے بارے میں آپ نے جو ذکر کیا ہے تو علماء کے صحیح قول کے مطابق یہ کافی نہیں ہے اور نہ حضرت محمد بن عبداللہ علیہ الصلاۃ والسلام کی یہ سنت ہے۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ جب حاجی سارے سر کے بال نہ کٹوائے سوال: جب حج یا عمرہ کرنے والا اپنے سر کے دونوں طرف سے بال کٹوا دے اور پھر احرام کھول دے، جب کہ اس نے سارے سر کے بال نہ کٹوائے ہوں تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب: اس کے بارے میں حکم یہ ہے کہ اگر وہ حج کر رہا ہو اور اس نے طواف اور رمی کر لی ہے تو وہ اپنے کپڑوں ہی کو پہنے رہے اور سر کے بالوں کو مکمل طور پر منڈوا یا کٹوا دے اور اگر وہ عمرہ کر رہا ہے تو اس کے لیے لازم یہ ہے کہ اپنے کپڑوں کو اتار دے اور دوبارہ احرام پہن لے اور پھر سارے سر کے بال منڈوائے یا کٹوائے جبکہ وہ محرم ہو یعنی اس نے لباس احرام پہن رکھا ہو۔ ۔۔۔شیخ ابن عثیمین۔۔۔ جو شخص جہالت کی وجہ سے حلق یا تقصیر ترک کر دے سوال: ایک حاجی تمتع کے لیے آیا اور اس نے طواف و سعی کے بعد اپنے معمول کے کپڑے لیے اور بالوں کو نہ کٹوایا اور نہ منڈوایا اور حج کے بعد جب اس نے اس کے بارے میں پوچھا تو اسے بتایا گیا کہ اس نے غلطی کی ہے، تو سوال یہ ہے کہ وہ اب کیا کرے۔ جبکہ اس کے عمرہ کرنے کے بعد اب حج کا وقت ختم ہو گیا ہے؟ جواب: اس آدمی نے عمرہ کے واجبات میں سے ایک واجب حلق یا تقصیر کو ترک کر دیا ہے اور اس صورت میں اہل علم کے نزدیک اس پر واجب ہے کہ فدیہ کے طور پر مکہ میں ایک جانور ذبح کرے اور فقراء مکہ میں تقسیم کر دے، اس طرح یہ اپنے تمتع پر بدستور برقرار رہے گا۔ ۔۔۔شیخ ابن عثیمین۔۔۔
Flag Counter