Maktaba Wahhabi

363 - 531
چاہیے کیونکہ شرط یہ ہے کہ رات کا اکثر حصہ منیٰ میں بسر کیا جائے جیسا کہ ہمارے فقہائے کرام رحمۃ اللہ علیھم نے ذکر فرمایا ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن عثیمین۔۔۔ حاجی کا ایام تشریق مکہ میں گزارنا سوال: یہ تو معلوم ہے کہ حاجی کے لیے یہ لازم ہے کہ وہ ایام تشریق منیٰ میں بسر کرے لیکن جب انسان رات کو سونا نہ چاہے تو کیا وہ منیٰ سے باہر نکل کر حرم میں رات بسر کر سکتا ہے تاکہ حرم میں رہ کر مزید عبادت کر سکے۔ وفقکم اللّٰه جواب: اہل علم جو یہ فرماتے ہیں کہ ایام تشریق میں منیٰ میں رات بسر کرنا واجب ہے تو اس سے مراد یہ ہے کہ ان دنوں کو انسان منیٰ ہی میں بسر کرے خواہ سو کر یا بیدار رہ کر۔ اس سے یہ مراد نہیں ہے کہ ان دنوں میں منیٰ میں سونا واجب ہے، لہذا ہم سائل سے یہ کہیں گے کہ ایام تشریق آپ کے لیے مکہ میں گزارنا جائز نہیں بلکہ واجب ہے کہ یہ دن منیٰ میں بسر کئے جائیں ہاں البتہ اہل علم کے بقول اگر رات کا اکثر حصہ منیٰ میں بسر کر لیا جائے تو یہ بھی کافی ہے، اگر منیٰ میں جگہ نہ ملے تو منیٰ کے آخری خیمہ کے پاس پڑاؤ ڈال دے لیکن مکہ مکرمہ نہ جائے کیونکہ واجب ہے کہ لوگ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر رہیں جیسا کہ مسجد بھری ہو تو لوگوں کو مل کر ایک دوسرے کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ واللہ اعلم۔ ۔۔۔شیخ ابن عثیمین۔۔۔ کام کی وجہ سے منیٰ میں رات بسر نہ کرنا سوال: اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جس کے کام کاج کے حالات اسے ایام تشریق میں رات منیٰ میں بسر کرنے کی اجازت نہ دیتے ہوں؟ جواب: عذر والے لوگوں سے منیٰ میں رات بسر کرنے کا حکم ساقط ہے لیکن انہیں چاہیے کہ باقی اوقات کو غنیمت سمجھتے ہوئے انہیں حجاج کے ساتھ منیٰ میں بسر کریں۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ ایام تشریق میں منیٰ سے باہر رات گزارنا سوال: ایام تشریق میں منیٰ سے باہر رات گزارنے کے بارے میں کیا حکم ہے، خواہ یہ جان بوجھ کر ہو یا منیٰ میں جگہ نہ ملنے کی وجہ سے، نیز حاجی منیٰ سے کب کوچ کرنا شروع کریں؟ جواب: صحیح قول کے مطابق گیارہ اور بارہ تاریخ کی رات منیٰ میں گزارنا واجب ہے۔ محقق اہل علم نے اسی بات کو ترجیح دی ہے کہ مرد اور عورت حاجیوں پر راتین منیٰ میں بسر کرنا واجب ہے۔ اگر منیٰ میں جگہ نہ ملے تو یہ حکم ساقط ہو جائے گا اور اس صورت میں کوئی فدیہ وغیرہ نہ ہو گا، لیکن جو شخص اسے بلا عذر ترک کر دے تو اس پر دم لازم ہے۔ حاجی جب بارہ تاریخ کو زوال کے بعد رمی جمرات سے فارغ ہو جائے تو وہ منیٰ سے کوچ کر سکتا ہے۔ پس اسے رخصت ہے کہ وہ منیٰ سے چلا جائے، اور اگر وہ رک جائے حتیٰ کہ تیرہ تاریخ کو زوال کے بعد رمی جمرات سے فراغت کے بعد کوچ
Flag Counter