Maktaba Wahhabi

387 - 531
۔۔۔شیخ ابن عثیمین۔۔۔ جو شخص ناواقفیت کی وجہ سے ہدی ترک کر دے سوال: ایک شخص نے حج قران کیا، تمام مناسک حج کو ادا کیا اور ایام منیٰ میں قربانی کو بھی ذبح کر دیا لیکن نا واقفیت کی وجہ سے ہدی کو ذبح نہیں کیا حتیٰ کہ ایام منیٰ ختم ہو گئے تو کیا اس پر ہدی لازم ہے؟ جواب: اگر امر واقع اسی طرح ہے جیسے آپ نے ذکر کیا ہے تو اس پر واجب ہے کہ مکہ مکرمہ میں قران کی ہدی کو ذبح کرے اور اس کے گوشت کو وہ خود بھی کھا سکتا ہے۔ یہ بھی جائز ہے کہ مکہ مکرمہ میں کسی امین شخص کو اپنا وکیل مقرر کر دے جو اس کی طرف سے ذبح کرے، اس نے قربانی کی نیت سے جو جانور ذبح کیا ہے، وہ ہدی سے کفایت نہیں کرے گا۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ حج تمتع میں تمام نقدی گم ہو گئی اور۔۔۔ سوال: میں نے ایسا احرام باندھا تھا جس میں ہدی لازم ہے لیکن میرے پاس جس قدر بھی رقم تھی وہ سب کی سب گم ہو گئی تو اس حالت میں میرے لیے کیا حکم ہے؟ یاد رہے کہ اس موقع پر میری بیوی بھی میرے ساتھ تھی۔ جواب: جب کوئی انسان ایام حج میں عمرہ کا احرام بدنھے اور پھر حج تک فائدہ اٹھائے یا حج اور عمرہ دونوں کا احرام باندھے تو اس صورت میں دم لازم ہے اور وہ یہ کہ دو دانت والی بکری، یا بھیڑ کا بچہ یا اونٹ اور گائے کا ساتواں حصہ ایام نحر میں ذبح کر کے فقراء و مساکین میں تقسیم کر دے۔ اس سے خود بھی کھا سکتا ہے اور اس سے صدقہ بھی کرے، یہ دم واجب ہے۔ اگر کوئی شخص رقم گم ہو جانے یا فقر و تنگ دستی یا خڑچ کی کمی کی وجہ سے دم کی طاقت نہ رکھتا ہو تو وہ تین روزے ایام حج میں رکھ لے اور سات اپنے گھر واپس جا کر جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے اس کا حکم دیا ہے، یہ شخص گیارہ، بارہ اور تیرہ تاریخ کے بھی روزے رکھ سکتا ہے اور یہ ان دنوں میں روزہ رکھنے کی ممانعت سے مستثنیٰ ہے اور اگر یہ عرفہ کے دن سے پہلے روزے رکھ لے تو یہ افضل ہے جبکہ رقم پہلے گم ہو گئی ہو بہرحال تین روزے ایام حج میں اور سات اپنے گھر واپس آ کر رکھ لے۔ واللہ اعلم ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ رقم بھی گم ہو گئی اور روزے کی بھی طاقت نہیں سوال: میں اس سال فریضۂ حج ادا کرنے کے لیے گیا، حج قران کی نیت تھی۔ میں نے جب حج و عمرہ کے تمام مناسک ادا کر لیے اور ہدی کا دن آیا تو میں نے دیکھا کہ میری تمام رقم گم ہو گئی ہے۔ یہ معلوم نہ ہو سکا کہ کہیں گر گئی ہے یا کسی نے چرا لی ہے، گم ہونے والی یہ رقم چار سو پچاس سعودی ریال تھی۔ رقم گم ہونے کی وجہ سے میں قربانی نہیں کر سکتا تھا، لہذا میں نے روزے رکھنے کی نیت کر لی لیکن میں بیمار ہو کر انفلوئینزا میں مبتلا ہوگیا اور علاج کے لیے مجھے مکہ مکرمہ میں ہسپتال جانا پڑا جہاں میرا ضروری علاج کیا گیا اور اس بیماری کی وجہ سے میں روزے بھی نہ رکھ سکا اور ٹیکسی کے ذریعہ ریاض واپس
Flag Counter