Maktaba Wahhabi

39 - 531
مکہ کی دیگر مساجد میں نماز مسجد حرام میں نماز کی طرح نہیں ہے سوال: کیا مکہ کی دیگر مساجد میں نماز کا ثواب مسجد حرام ہی کی طرح ہے؟ جواب: اس مسئلہ میں اہل علم میں اختلاف ہے لیکن راجح بات یہ ہے کہ دیگر مساجد میں ثواب مسجد حرام کی طرح نہیں ہے کیونکہ نماز کا کئی گنا زیادہ اجر و ثواب مسجد حرام (یعنی مسجد کعبہ) ہی میں ملتا ہے جیسا کہ صحیح مسلم میں حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (صَلَاةٌ فِيهِ أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ مِنَ الْمَسَاجِدِ إِلَّا مَسْجِدَ الْكَعْبَةِ) (صحيح مسلم‘ الحج‘ باب فضل الصلاة بمسجدي مكة والمدينة‘ ح:1396) ’’اس (مسجد نبوی) میں نماز دیگر مساجد کی ایک ہزار نماز سے افضل ہے ہاں البتہ مسجد الحرام میں اس سے بھی زیادہ افضل ہے۔‘‘ حرم کے اندر کی دیگر مساجد بلا شک و شبہ حرم کے باہر کی مساجد سے افضل ہیں یہی وجہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جب حدیبیہ میں قیام فرمایا اور اس کا کچھ حصہ حل میں ہے اور کچھ حرم میں تو آپ اس وقت نماز حرم میں ادا فرماتے تھے۔ جب مطلقا مسجد حرام کا ذکر ہو تو اس سے مراد حرم کی سب مسجدیں نہیں بلکہ خاص مسجد حرام ہی مراد ہوتی ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: (يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓا۟ إِنَّمَا ٱلْمُشْرِ‌كُونَ نَجَسٌ فَلَا يَقْرَ‌بُوا۟ ٱلْمَسْجِدَ ٱلْحَرَ‌امَ بَعْدَ عَامِهِمْ هَـٰذَا) (التوبۃ۹/۲۸) ’’مومنو! مشرک تو یقینا پلید ہیں سو اس برس کے بعد وہ مسجد الحرام کے پاس نہ جانے پائیں۔‘‘ اگر مسجد حرام سے مراد امیال کے اندر کا علاقہ ہوتا تو مشرکوں کے لیے امیال کے قریب آنا بھی جائز نہ ہوتا بلکہ ان سے دور رہنا ان کے لیے واجب ہوتا حالانکہ وہ امیال کے قریب آ سکتے ہیں، ان کے اندر داخل نہیں ہو سکتے کیونکہ اس آیت میں الفاظ یہ ہیں: (فَلَا يَقْرَ‌بُوا۟ ٱلْمَسْجِدَ ٱلْحَرَ‌امَ) (التوبۃ۹/۲۸) ’’وہ خانہ کعبہ کے پاس نہ جانے پائیں۔‘‘ تو اس سے معلوم ہوا کہ مسجد حرام جس کا نبی علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ذکر فرمایا ہے، اس سے مخصوص مسجد حرام ہی مراد ہے، حرم مکہ کی دیگر مساجد نہیں۔ اس کی تائید نبی علیہ الصلوٰۃ والسلام کے اس ارشاد سے بھی ہوتی ہے: (لَا تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلا إِلَى ثَلاثَةِ مَسَاجِدَ: مَسْجِدِ الحَرَامِ، وَمَسْجِدِ الأَقْصَى، وَمَسْجِدِي هَذَا) (صحيح البخاري‘ فضل الصلاة في مسجد مكة والمدينة‘ باب فضل الصلاة في مسجد مكة والمدينة‘ ح: 1189) ’’شد رحال (بغرض ثواب رخت سفر باندھنا) صرف تین مسجدوں ہی کی طرف کیا جائےمسجد حرام، میری یہ مسجد (مسجد نبوی) اور مسجد اقصیٰ (بیت المقدس)۔‘‘ اور یہ سب جانتے ہیں کہ اگر کوئی شخص مسجد شعب یا مسجد جمیزہ کی طرف شد رحال کر کے جائے تو ہم کہیں گے کہ یہ جائز نہیں ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ شد رحال صرف تین مسجدوں ہی کی طرف کیا جائے۔ اگر حرم کی ہر مسجد
Flag Counter