Maktaba Wahhabi

417 - 531
۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔ قربانی کرنے والے کے لیے عشرہ ذوالحجہ میں سر دھونا اور کنگھی کرنا سوال: کیا عشرہ ذوالحجہ میں بالوں میں کنگھی کرنا جائز ہے؟ جواب: عشرہ ذوالحجہ میں سر کو دھونے اور آہستہ آہستہ سر میں کنگھی کرنے میں کوئی حرج نہیں اور اگر اس طرح سر کا کوئی بال گر جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں، اس سے قربانی کے اجروثواب میں کوئی کمی واقع نہ ہو گی۔ اگر کوئی شخص جان بوجھ کر بھی بال یا ناخن کاٹ لے تو اس کی وجہ سے بھی وہ قربانی کو ترک نہ کرے۔ قربانی کا اسے ان شاءاللہ تعالیٰ پورا پورا ثواب ملے گا۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔ قربانی کرنے والے کا داڑھی میں کنگھی کرنا سوال: میں قربانی کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں اور عشرہ ذوالحجہ میں جب داڑھی میں کنگھی کرتا ہوں تو اس سے کچھ بال گر جاتے ہیں، تو کیا میں کنگھی کر سکتا ہوں یا نہیں؟ جواب: داڑھی میں کنگھی کرنے سے قصد و ارادہ کے بغیر جو بال گر جائیں یہ قابل معافی ہیں کیونکہ یہ بال بے جان شمار ہوتے ہیں، اسی طرح وضو اور غسل کرتے وقت محرم کے سر اور داڑھی سے جو بال از خود گر جائیں وہ بھی قابل معافی ہیں کیونکہ یہ بال بے جان ہوتے ہیں تو عشرہ کے آغاز کے بعد قربانی کرنے والے کے بالوں کے بارے میں بھی یہی حکم ہے، ہاں البتہ حرام یہ ہے کہ حالت احرام میں یا قربانی کرنے والا عشرہ ذوالحجہ کے شروع ہونے کے بعد جان بوجھ کر بال یا ناخن کاٹے۔ یاد رہے کہ داڑھی کے بالوں کو جان بوجھ کر کاٹنا نہ حالت احرام میں جائز ہے اور نہ کسی دوسری حالت میں، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (قُصُّوا الشَّوَارِبَ، وَأَعْفُوا اللِّحَى (خالفو المشركين) (مسند احمد: 2/229 عن ابي هريرة‘ بدون الشطر الاخير الذي رواه البخاري في الصحيح‘ اللباس‘ باب تقديم الاظفار‘ ح: 5892‘ عن ابن عمر) ’’مونچھیں کاٹو، داڑھی بڑھاؤ اور مشرکین کی مخالفت کرو۔‘‘ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ قربانی کرنے والے کا نماز عید سے قبل سر منڈانا سوال: اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جو عید الاضحیٰ کی نماز کے لیے جانے سے پہلے سر منڈا دے حالانکہ اسے نصیحت بھی کی گئی تھی لیکن اس نے نماز سے پہلے ہی سر منڈانے پر اصرار کیا؟ جواب: قربانی کا ارادہ کرنے والے کے لیے یہ حرام ہے کہ وہ قربانی سے پہلے ایام عشرہ میں بال منڈائے یا ناخن کاٹے
Flag Counter