Maktaba Wahhabi

459 - 531
جائز معاملہ سوال: میرے پاس کچھ قدیم زیورات تھے میں انہیں بازار میں بیچنے کے لیے ایک تاجر کے پاس لے گیا، اس نے مجھ سے کچھ لیے یا دئیے بغیر ان کے بجائے مجھے دوسرے زیورات دے دئیے۔ میں نے کہا کہ یہ تو جائز نہیں، تو اس نے کہا کہ اس نے مجھ سے جو زیورات لیے اور جو مجھے دئیے ہیں، ان کا وزن برابر ہے تو میں نے اسے سچا مان لیا، امید ہے اس معاملہ میں آپ مجھے فتویٰ عطا فرمائیں گے، لیکن اب میرے لیے اسے سونا واپس کرنا ممکن نہیں ہے؟ جواب: اگر دونوں زیورات وزن میں برابر تھے اور ان کا لین دین ایک ہی مجلس میں ہوا تو پھر اس معاملہ میں کوئی حرج نہیں خواہ ایک دوسرے سے عمدہ ہی کیوں نہ ہوں کہ احادیث صحیحہ کے عموم سے اس کا جواز معلوم ہوتا ہے۔۔۔ اور اگر اس نے جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ یہ ہم وزن ہیں تو پھر اس کا گناہ اسے ہو گا۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ سونے کی سونے یا نقدی کے ساتھ بیع میں تاخیر جائز نہیں سوال: اگر میرے پاس ایک شخص کچھ زیورات خریدنے کے لیے آئے اور جب میں اس کے مطلوبہ زیورات کا وزن کر دوں اور اس کے پاس زیورات کی پوری قیمت نہ ہو تو معلوم ہے کہ اس حالت میں میرے لیے اسے سونا بیچنا اور اس کے سپرد کر دینا جائز نہیں کیونکہ اس نے مجھے پوری قیمت ادا نہیں کی، لیکن اگر مثلا یہ معاملہ ہم صبح کے وقت کر رہے ہوں اور وہ کہے کہ سونا میں تمہارے پاس ہی رہنے دیتا ہوں اور عصر کے وقت میں پوری قیمت لے کر حاضر ہو جاؤں گا اور قیمت ادا کر کے اس خریدے ہوئے سونا کو وصول کر لوں گا، تو کیا یہ جائز ہے کہ اس سونے کو اس کے حساب میں باقی رکھ دوں کہ جب وہ آئے تو اسے لے لے یا ضروری ہے کہ اس معاہدہ کو ختم کر دوں اور اگر وہ آئے تو اس سے دیگر خریداروں ہی کی طرح معاملہ کروں؟ جواب: یہ جائز نہیں کہ جس سونے کو اس نے خریدا ہے اسے رقم لانے تک آپ ہی کے پاس رہنے دیا جائے بلکہ اس صورت میں یہ معاہدہ ہی نہیں ہوا تاکہ ربا النسیئہ سے بچا جا سکے۔ اس صورت میں یہ سونا آپ ہی کی ملکیت ہو گا اور جب وہ باقی رقم بھی لے کر آ جائے تو آپ از سر نو معاملہ کریں اور ایک ہی مجلس میں قیمت اور زیورات کا لین دین کریں۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ مستعمل سونے کا نئے سونے کے ساتھ تبادلہ۔۔۔ سوال: اس کے بارے میں کیا حکم ہے کہ زیورات کی دکانوں کے بہت سے مالکان مستعمل سونا خرید لیتے ہیں اور پھر اسے سونے کے تاجر کے پاس لے جاتے ہیں اور اسے سونے کے نئے زیورات کے ساتھ بدل لیتے ہیں؟ وزن تو وزن کے برابر ہوتا ہے البتہ تاجر نئے زیورات کے بنانے کی اجرت وصول کر لیتے ہیں؟ جواب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا ہے: (الذَّهَبُ بِالذَّهَبِ، وَالْفِضَّةُ بِالْفِضَّةِ، وَالْبُرُّ بِالْبُرِّ، وَالتَّمْرُ بِالتَّمْرِ ، وَالشَّعِيرُ بِالشَّعِيرِ،
Flag Counter