Maktaba Wahhabi

462 - 531
اور کہا ہے کہ مسلمان اپنی شرطوں کا پاس کرتے ہیں اور بعض نے اسے ناجائز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ شرط چونکہ ایک حرام کام کو حلال قرار دیتی ہے اور وہ تمام عقد سے پہلے علیحدگی ہے۔ ان میں سے پہلا شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ کا ظاہر قول ہے اور دوسرا قول (حنبلی) مذہب کا مشہور قول ہے، لیکن صحیح بات یہی ہے کہ ہر وہ عقد جس میں فریقین کے دست بدست قبضہ کی شرط ہو تو اس میں شرط خیار صحیح نہیں ہے، لہذا اگر کوئی شخص یہ چاہے کہ وہ بری الذمہ ہو اور سلامتی کا راستہ اختیار کرے تو اسے چاہیے کہ عقد بیع مکمل ہونے سے پہلے زیورات کو لے کر اہل خانہ سے مشورہ کرے۔ ۔۔۔شیخ ابن عثیمین۔۔۔ مستعمل سونے کو نئے کے طور پر بیچنا سوال: اس مسئلہ میں کیا حکم ہے کہ سونے کی دکانوں کے بعض مالکان مستعمل مگر صاف ستھرے سونے کو خرید کر نئے (سونے) کےبھاؤ بیچتے ہیں تو کیا یہ جائز ہے یا یہ لازم ہے کہ خریدار کو بتادیا جائے کہ یہ مستعمل سونا ہے یا یہ بتانا لازم نہیں ہے کہ بعض خریدار یہ پوچھتے ہی نہیں کہ یہ نیا ہے یا پرانا؟ جواب: دکان دار کے لیے خیرخواہی واجب ہے اور یہ کہ وہ اپنے بھائی کے لیے بھی وہی پسند کرے جو وہ اپنے لیے کرتا ہے۔ یہ مسلمہ بات ہے کہ اگر کوئی شخص آپ کو کوئی ایسی مستعمل چیز بیچے جو بہت کم استعمال ہوئی ہو اور اس پر کوئی اثر نہ پڑا ہو اور وہ آپ کو اسے نئی چیز کے طور پر بیچ دے تو یقینا اسے آپ دھوکا اور فریب قرار دیں گے۔ اگر آپ یہ پسند نہیں کرتے کہ لوگ آپ کے ساتھ اس طرح کا معاملہ کریں تو آپ کو یہ بات کس طرح زیب دیتی ہے کہ آپ دوسروں کے ساتھ اس طرح کا معاملہ کریں؟ لہذا کسی بھی انسان کو اس طرح نہیں کرنا چاہیے بلکہ اسے چاہیے کہ وہ خریدار کو یہ بتا دے کہ یہ تھوڑا سا استعمال ہوا ہے یا اس طرح کی کوئی اور بات کر دے جس سے حقیقت واضح ہو جائے۔ ۔۔۔شیخ ابن عثیمین۔۔۔ بھٹی میں پگھلاتے وقت ایک دوسرے کے سونے کو ملا دینا سوال: جب کوئی شخص زیور بنانے کے لیے اپنا سونا زرگر کو دیتا ہے تو بسا اوقات وہ بھٹی میں پگھلانے کے لیے اس کے سونے کو دوسرے لوگوں کے سونے کے ساتھ ملا دیتا ہے لیکن واپسی کے وقت وہ اسی وزن میں دے دیتا ہے جس وزن میں اس نے لیا ہوتا ہے تو اس بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب: زرگر کو چاہیے کہ وہ لوگوں کے اموال آپس میں نہ ملائے اور انہیں الگ الگ ہی رکھے جب کہ مقدار مختلف ہو اور اگر مقدار مختلف نہ ہو تو پھر باہم ملانے میں کوئی حرج نہیں۔ سوال: کیا سونا وصول کرتے وقت ہی زیورات کی اجرت دینا لازم ہے۔ یا اس کا حساب جاری رکھ سکتے ہیں؟ جواب: اسے فورا دست بدست ادا کرنا لازم نہیں ہے کیونکہ یہ تو کام کی اجرت ہے۔زیورات لیتے وقت ہی اگر اجرت ادا کر دی جائے تو بہتر ورنہ جب ادا کر دے صحیح ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن عثیمین۔۔۔
Flag Counter